سچ خبریں: صنعاء حکومت کے نائب وزیر اعظم برائے دفاع اور سیکورٹی امور جلال الروئیشان نے المسیرہ کو بتایا کہ ہم سید حسن نصر اللہ کی شہادت پر سوگ منا رہے ہیں جنہوں نے ایک اسکول کی بنیاد رکھی جو ابھی تک قائم ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اپنے سیکرٹری جنرل کی شہادت کے بعد بھی حزب اللہ براہ راست لڑائی میں بہت مضبوط دکھائی دی ہے۔ جو بھی سینکڑوں ٹینکوں سے حملہ کرتا ہے وہ حزب اللہ کے ساتھ براہ راست تصادم سے ضرور ڈرتا ہے۔
الرویشان نے اس بات پر زور دیا کہ لبنان میں آج جو کچھ ہو رہا ہے وہ دراصل غزہ پر صیہونی حکومت کے حملوں کا تسلسل ہے اور یہ جہاد اور مزاحمت کا واحد محور ہے جو صیہونیوں کے خلاف کھڑا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مصر، اردن اور خلیج فارس کے عرب ممالک یہ سمجھتے ہیں کہ صہیونی دشمن ان کی قومی سلامتی کے لیے خطرہ نہیں ہے اور یہ غلط خیال ہے کیونکہ دشمن نئے مشرق وسطیٰ سے آرہا ہے۔
اس یمنی فوجی اہلکار نے اس بات پر زور دیا کہ مزاحمتی محور ممالک خطے کے لیے خطرہ بننے والے صہیونی منصوبے کو روکیں گے۔