?️
سچ خبریں: دنیا بھر میں سائبر حملوں میں 80 فیصد سالانہ اضافے نے تنظیموں اور اہم انفراسٹرکچر کو سنگین خطرے میں ڈال دیا ہے۔
روزانہ سرکاری ادارے، صنعتیں، توانائی کے نیٹ ورکس، ٹرانسپورٹ سسٹمز، بینکس اور یہاں تک کہ ریٹیل اسٹورز بھی ان حملوں کا نشانہ بن رہے ہیں، اور تقریباً کوئی بھی ادارہ محفوظ نہیں۔
ماہرین اس رجحان پر تشویش کا اظہار کر رہے ہیں جس میں سائبر مجرم سرحدوں کو نظرانداز کرتے ہیں، جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہیں اور ماضی کے مقابلے میں زیادہ نقصان پہنچاتے ہیں، جبکہ طویل عرصے تک پکڑے بھی نہیں جاتے۔
اوپن سورس ڈیٹا کے مطابق، 2025 کے پہلے سہ ماہی میں لاطینی امریکہ اور افریقہ میں سب سے زیادہ سائبر حملے ریکارڈ کیے گئے۔ اس سے ڈیجیٹل خطرات کے خلاف عالمی تعاون اور اجتماعی کوششوں کی اہمیت مزید واضح ہوتی ہے۔ ماہرین برکس ممالک کے باہمی تعاون کو اس سلسلے میں ایک عالمی ماڈل مانتے ہیں۔ اس گروپ کا بین الحکومتی انٹرنیٹ سپیس کو مربوط کرنے میں اہم کردار ہے، جس کی بنیاد ورچوئل خودمختاری کے اصولوں پر ہے۔
برکس ممالک میں سائبر جرائم کے مختلف پہلو
قومی برکس ریسرچ کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق:
• برازیل میں فراڈ کرنے والے اکثر ای کامرس پلیٹ فارمز اور ٹیلی کام آپریٹرز کی جعلسازی کر کے صارفین کے لاگ ان ڈیٹا چراتے ہیں۔
• جنوبی افریقہ میں آن لائن اسکیمز عام طور پر سرمایہ کاروں کو نشانہ بناتی ہیں۔
• ہندوستان دنیا کے ٹاپ 10 اسپام تقسیم کرنے والے ممالک میں شامل ہے۔
• متحدہ عرب امارات ڈیٹا خلاف ورزی کی وجہ سے ہونے والے مالی نقصانات کے لحاظ سے دنیا کے تین سر فہرست ممالک میں شامل ہے۔
ان سائبر جرائم سے اربوں ڈالر کا نقصان ہوتا ہے، جس میں تجارتی، ٹیکنالوجیکل اور سرکاری رازوں تک غیرقانونی رسائی شامل ہے۔ تاہم، کوئی بھی سائبر خطرہ کسی ایک ملک تک محدود نہیں، اور تمام ممالک جغرافیائی محل وقوع، معاشی ترقی اور آبادی کے لحاظ سے مشترکہ حل تلاش کر رہے ہیں۔
روس کی سائبر کرائم کے خلاف کوششیں
2024 کے برکس اجلاس میں، روس کے اٹارنی جنرل ایگور کراسنوف نے ایک نئے سافٹ ویئر کا اعلان کیا جو غیرقانونی کرپٹو کرنسی کی منتقلی کو روکتا ہے اور مجرمانہ تحقیقات اور مالی نگرانی میں مدد کرتا ہے۔ روسی پولیس کے پاس وسیع داخلی ڈیٹا بیس ہے، جس کی مدد سے وہ جلد معلومات اکٹھی کر کے خطرات کا جواب دیتے ہیں، جیسے اثاثوں کی غیرقانونی منتقلی روکنا یا کمپنیوں کے خلاف ہونے والے ہاسٹائل ٹیک اوورز کو ناکام بنانا۔
معاشی ماہر لیلیا علیوا نے ٹی وی برکس کو بتایا کہ روس نے برکس کے دیگر اراکین کے ساتھ ڈیجیٹل شعبے میں کثیرالجہتی تعاون کو فروغ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس تعاون سے روسی انفارمیشن ٹیکنالوجی کو استعمال کرنے کے نئے مواقع میسر آئے ہیں، خاص طور پر سائبر سیکیورٹی کے ماہرین کی تربیت میں۔
ایران کا AI کے ذریعے سائبر کرائم سے نمٹنے کا تجربہ
برکس میں شمولیت سے پہلے ہی ایران نے بین الاقوامی ہیکر گروہس کے خلاف جدید ٹیکنالوجی استعمال کرنے کی کوششیں کیں۔ آج، مصنوعی ذہانت (AI) کے نظام مشکوک افراد کے چہروں کی شناخت، سوشل میڈیا ڈیٹا اکٹھا کرنے اور سائبر مجرموں کے خفیہ روابط کو انسانی تجزیہ کاروں کے مقابلے میں سینکڑوں گنا بہتر طریقے سے پکڑنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
ایران کا قومی انفارمیشن نیٹ ورک اور "شکار” سسٹم (جس کا مطلب فارسی میں "شاہکار” ہے) انٹرنیٹ جرائم سے نمٹنے کے اہم منصوبے ہیں۔ تاہم، میلویئر اب بھی ایران اور مشرق وسطیٰ کے دیگر حصوں میں اداروں اور افراد پر ڈیجیٹل حملوں کا بنیادی ذریعہ ہے۔
ایرانی سیاسی تجزیہ کار روح اللہ مدبر نے ٹی وی برکس سے گفتگو میں زور دیا کہ برکس میں شمولیت کے بعد ایران کو سائبر سیکیورٹی کے شعبے میں تعاون کو قومی ترجیح بنانا چاہیے تاکہ برکس شراکت داروں کی مدد سے اپنی ڈیجیٹل خودمختاری کو مضبوط بنایا جا سکے۔
جنوبی افریقہ: ڈیجیٹل سیکیورٹی میں ایک کامیاب تجربہ
جنوبی افریقہ نے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کو فروغ دے کر معاشرے، معیشت اور حکومتی ڈھانچے میں نمایاں تبدیلیاں کی ہیں، جس کے لیے مضبوط قانونی فریم ورک کی ضرورت ہے۔ ذاتی ڈیٹا کی حفاظت اور سائبر جرائم کے خلاف قوانین اس کی اہم کوششوں میں شامل ہیں۔
روسی معیشت کے محقق میخائیل خاچاطوریان نے ٹی وی برکس کو بتایا کہ جنوبی افریقہ جدید ٹیکنالوجی اور بین الاقوامی تعاون کی مدد سے کمپیوٹر سسٹمز کی حفاظت اور سائبر جرائم کو روکنے کی کوشش کر رہا ہے۔
ملک نے SIEM سسٹمز، XDR اور NTA حل، کمزوریوں کی شناخت کے پروگرامز، اور سرکاری و نجی شعبے کے ملازمین کی تربیت جیسی اسکیمز شروع کی ہیں۔ جنوبی افریقہ برکس کے "جنوب-جنوب تعاون” کے تحت سائبر ڈپلومیسی اور مشترکہ مشقوں میں بھی حصہ لے رہا ہے۔
ڈربن یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے محقق ندیوہو تشیکوہی نے کہا کہ جنوبی افریقہ نے سائبر سیکیورٹی واقعات کے جوابی مراکز، ملٹری سائبر کمانڈ، اور ریاستی مواصلاتی تحفظ کی کمپنی قائم کر کے ڈیجیٹل خودمختاری کی طرف اہم قدم اٹھائے ہیں۔
برکس کا اقوام متحدہ کے سائبر کرائم کنونشن کی حمایت
برکس رہنماؤں نے گروپ کے 17ویں سربراہی اجلاس میں اقوام متحدہ کے سائبر کرائم کنونشن کی توثیق کی حمایت کی، جو انفارمیشن سیکیورٹی کے شعبے میں پہلا عالمی معاہدہ ہے۔ یہ دستاویز پانچ سال کی تیاری کے بعد غیرمجاز رسائی، ڈیٹا کی چوری، منی لانڈرنگ، بچوں کے استحصال کے خلاف اور متاثرین کی حمایت کے لیے بنائی گئی ہے۔
اجلاس کے اعلامیے میں تمام ممالک سے اس کنونشن پر جلد دستخط کرنے کی اپیل کی گئی، جبکہ اس کے اضافی پروٹوکول کی اہمیت پر زور دیا گیا، جو دہشت گردی، منشیات اور اسلحے کی اسمگلنگ سے متعلق جرائم کا احاطہ کرتا ہے۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
’موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پاکستان کو 2070 تک بڑے نقصانات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے‘
?️ 4 نومبر 2024 اسلام آباد: (سچ خبریں) ایشیائی ترقیاتی بینک نے ایک رپورٹ میں
نومبر
جماعت اسلامی کے سِوا تمام بڑی سیاسی جماعتیں تاحال انتخابی منشور کی تیاری میں مصروف
?️ 25 دسمبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) عام انتخابات تیزی سے نزدیک آرہے ہیں لیکن
دسمبر
جس میں دباؤ برداشت کرنے کی قوت نہیں وہ عہدے سے الگ ہو جائے، عمران خان کا پارٹی عہدیداران کو پیغام
?️ 1 جون 2025راولپنڈی: (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے
جون
جنوری میں بجلی کی پیداوار کیلئے توانائی کی لاگت میں 59 فیصد اضافہ
?️ 21 فروری 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کے مطابق جنوری
فروری
افغانستان میں بم دھماکے اور ہیلی کاپٹر حادثے میں 5 سیکیورٹی اہلکاروں سمیت درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے
?️ 18 مارچ 2021کابل (سچ خبریں) افغانستان میں ایک بس میں بم دھماکے اور ہیلی
مارچ
یمن کے دارالحکومت پر امریکی برطانوی جارح اتحاد کا حملہ
?️ 24 مارچ 2024سچ خبریں: امریکی اور برطانوی جارحیت پسندوں نے یمن پر اپنی تازہ
مارچ
یو اے ای کا شام کے بارے میں تازہ ترین موقف کیا ہے؟
?️ 30 ستمبر 2023سچ خبریں: متحدہ عرب امارات کے صدر کے مشیر نے اعلان کیا
ستمبر
صہیونی فوج کو گزرتے دن کے ساتھ اپنی طاقت کم ہونے کا اعتراف
?️ 24 جولائی 2024سچ خبریں: عبرانی زبان کے میڈیا نے بدھ کو اعتراف کیا کہ
جولائی