سچ خبریں:یمن میں منصور ہادی کی معزول حکومت جسے سعودی عرب کی حمایت حاصل ہے، نے بعض عرب ممالک کی اسرائیلی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی کوششوں کی حمایت کی۔
یمن میں عبدالرحمن منصور ہادی کی قیادت میں مستعفی ہونے والی حکومت نے اسرائیلی حکومت کے ساتھ تعلقات قائم کرنے میں متحدہ عرب امارات، بحرین، سوڈان اور مراکش کی حمایت کی ہے، منصور ہادی کے مشیر عبدالعزیز المفلحی نے روس کے راشا ٹوڈے چینل کے قصاری القول پروگرام کو بتایا کہ جو ممالک اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات کو معمول پر لائے ہیں، انہوں نے مشترکہ مفادات کے حصول کے حوالے سے بالکل ٹھیک کیا اور ہمیں بھی ایسا ہی کرنا چاہیے،آئیے ہم بھی متحد ہوں اور اپنےمشترکہ مفادات کو دیکھیں۔
انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ مستعفی حکومت مقبوضہ فلسطین میں دو ریاستی حل کی حمایت کرتی ہے اور یہ حکومت فلسطینی ریاست کے قیام کی صورت میں اسرائیل کے ساتھ مشرقی یروشلم کی ریاست کو معمول پر لانے کے لیے تیار ہے، قبل ازیں مستعفی ہونے والی حکومت کے اس وقت کے وزیر خارجہ خالد الیمانی چار سال قبل کےوارسا سربراہی اجلاس کے دوران اسرائیل کے سابق وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے ساتھ بیٹھے تھے اور انہیں بات کرنے کے لیے اپنا مائیکروفون بھی دیا تھا،دونوں نے اس ملاقات کی تصاویر شائع کیں جس سے یمن میں کافی تنازعہ کھڑا ہو گیا جس کے باعث منصور ہادی کو یمانی کو عہدے سے ہٹانا پڑا۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال چار عرب ریاستوں نے امریکہ کے دباؤ پر دو ریاستی حل جو عرب ریاستوں کی تل ابیب حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی شرط ہے ،کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تل ابیب حکومت کے ساتھ اپنے تعلقات کو معمول پر لانے کا معاہدہ کیا جسے ان ممالک کی عوام نے قبول نہیں کیا ۔