سچ خبریں:سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے کل ہندوستان میں ایک مشترکہ بیان میں اعلان کیا کہ ریاض ہندوستان کے لیے ایک قابل اعتماد اسٹریٹجک پارٹنر اور خام تیل کا ذریعہ بننے کے لیے پرعزم ہے۔
سعودی عرب نے ہندوستان میں اپنی سرمایہ کاری کو 100 بلین ڈالر تک بڑھانے پر بھی رضامندی ظاہر کی ہے، جس میں سے نصف ہندوستان کے مغربی ساحل کے ساتھ تیل صاف کرنے کے منصوبے کے لیے ہے۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب اور ہندوستان عالمی منڈیوں میں توانائی کی سپلائی کے تحفظ کو یقینی بنانے اور تیل کی منڈیوں کے استحکام میں معاونت کی اہمیت پر زور دیتے ہیں۔
ہندوستان کی وزارت خارجہ کے عہدیداروں میں سے ایک واصف سعید نے اس تناظر میں اعلان کیا کہ یہ ملک مشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیا کو جوڑنے والے ریلوے اور بندرگاہ کے نیٹ ورک میں شامل ہو جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کثیر القومی ریلوے اور بندرگاہ کا معاہدہ جس میں امریکہ، سعودی عرب، بھارت، یورپی یونین اور متحدہ عرب امارات شامل ہیں، مشرق وسطیٰ کو جنوبی ایشیا سے جوڑ دے گا۔
گزشتہ روز، بن سلمان کے نئی دہلی کے سرکاری دورے کے دوران، سعودی عرب اور بھارت نے مختلف شعبوں میں 3.5 بلین ڈالر مالیت کے 50 مشترکہ تعاون کے معاہدوں پر دستخط کیے، جن میں توانائی، سرمایہ کاری کو مضبوط کرنا، الیکٹرانک اور ڈیجیٹل صنعت، سمندر کے پانی کو صاف کرنا، روک تھام اور بدعنوانی کے خلاف جنگ شامل ہیں۔ انہوں نے دونوں ممالک کے برآمدی اور درآمدی بینکوں کے درمیان تعاون اور سعودی عرب اور ہندوستان کے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کے بینکوں کے درمیان تکنیکی تعاون پر دستخط کئے۔