یمن کے صوبہ مأرب کی آزادی کی لڑائی میں سعودی جارحیت پسند اتحاد کے متعدد کمانڈروں کی ہلاکت کی خبر منظر عام پر آئی ہے۔
اناطولی نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، خود ساختہ یمنی حکومت سے وابستہ کرایہ داروں نے مأرب محاذ پرسعودی اتحاد کے متعدد فوجی کمانڈروں کی ہلاکت کا اعتراف کیا، رپورٹ کے مطابق یمنی خود ساختہ حکومت کی مشترکہ افواج کے دوسرے ڈویژن کے کمانڈر ناصر سعید البرحتی سمیت تین دیگر کمانڈروں عبدو علی الوافی ، مروان محسن اور رازاز نعمان الصالحی کی موت کی خبر منظر عام پرآئی ہے
واضح رہے کہ مأرب محاذ پر سعودی اتحاد سے وابستہ چار فوجی افسران کی ہلاکت کا یہ پہلا باضابطہ اعلان ہے، باخبر ذرائع نے حال ہی میں اطلاع دی ہے کہ سعودی کٹھ پتلی حکومت سے وابستہ خصوصی افواج کے کمانڈروں میں سے ایک ، عبدالغنی شعلان مأرب میں مارے گئے ، یادرہے کہ مأرب محاذ پر سعودی اتحادی فوج کے کمانڈروں کی ہلاکت اس وقت ہوئی جب یمنی فوج اور عوامی کمیٹیاں محاذ پر آگے بڑھ رہی ہیں،درایں اثنایمن کی قومی نجات حکومت نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ سعودی کرائے کے فوجیوں کے پا س ہتھیار ڈالنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے ،انھوں نے مزید کہا کہ سعودی حکام جو حربہ بھی استعمال کرلیں، داعشی اور القاعدہ کے جتنے بھی غنڈوں کو بھرتی کرلیں مأرب کو وطن کی آغوش میں پلٹا کر ہی دم لیں گے ۔
یادرہے کہ سعودی عرب نے امریکہ کے سبز چراغ کی روشنی میں کچھ عرب ریاستوں کے ساتھ مل کر چھ سال سے یمن کے خلاف جارحیت شروع کر رکھی ہے اور اس ملک کو چاروں طرف سے محاصرے میں لے رکھا ہے جس سے یہ پوری دنیا کی سب سے بڑی انسانی تباہی کے دھانے تک پہنچ چکا ہے اور دوسری طرف جب یمنی اپنے ملک کے دفاع کے لیے اٹھتے ہیں تو عربی اور غربی میڈیا میں ایک ہاہا کار مچ جاتی ہے کہ یمنی عوام مارے جارہے ہیں۔