سچ خبریں:گزشتہ موسم گرما میں منعقد ہونے والے مختلف بین الاقوامی مقابلوں میں عرب کھلاڑیوں کی جانب سے اسرائیلی حریفوں کا مقابلہ کرنے سے انکار کے بعد اس بار ورلڈ کپ میں لبنانی شائقین نے صہیونی رپورٹر کو سخت جواب دیا جو ان کا انٹرویو لینا چاہتا تھا۔
قطرمیں ہونے والے فٹ بال ورلڈ کپ کے پہلے دن لبنانی نوجوانوں نے صیہونی صحافیوں کو انٹرویو دینے سے انکار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔
اس حوالے سے عبرانی میڈیا نے خبر دی کہ قطر میں 2022 کے ورلڈ کپ میں لبنانی شائقین کو جب یہ معلوم ہوا کہ ان کا انٹرویو کرنے والا رپورٹر اسرائیلی ہے تو انہوں نے انٹرویو دینے سے انکار کردیا۔
صیہونی حکومت کے 12 ٹی وی چینل کے رپورٹر نے، جس نے لبنانی شائقین سے بات کرنے کی کوشش کی، اعلان کیا کہ جب لبنانی نوجوانوں کو معلوم ہوا کہ ایک اسرائیلی رپورٹر ان سے بات کر رہا ہے، تو انہوں نے فوری طور پر انٹرویو روک دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت ہم ورلڈ کپ میں ہیں اور میں کہہ سکتا ہوں کہ بولنے والے تقریبا تمام لوگ جن سے ہم اپنا تعارف کراتے ہیں، وہ ہمیں انٹرویو دینے سے انکار کرتے ہیں، لبنانی نوجوانوں کا ایک گروپ تھا جس کا ہم انٹرویو کرنا چاہتے تھے لیکن جب انہیں پتہ چلا کہ ہم اسرائیلی ہیں تو ان کے رویے میں 180 ڈگری تبدیلی آگئی۔
اس صہیونی صحافی نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ لبنانی نوجوانوں نے اسرائیل کے وجود کو تسلیم کرنے سے انکار کیا اور اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل نام کی کوئی چیز نہیں ہے بلکہ اس سرزمین کا نام فلسطین ہے۔