سچ خبریں: Ynet نیوز سائٹ کے مطابق ڈرون کے ذریعہ قیصریہ کو نشانہ بنانے کے بعد، شاباک نے نیتن یاہو کی رہائش گاہوں کی قلعہ بندی بڑھانے کا فیصلہ کیا، جس میں یروشلم میں بالفور اسٹریٹ پر واقع ان کی رہائش گاہ بھی شامل ہے۔
اس میڈیا کے مطابق بالفور قدس اسٹریٹ پر واقع وزیراعظم کی رہائش گاہ کو ممکنہ طور پر ایک سال سے زائد عرصے تک مرمت اور مضبوط کیا جائے گا۔
اس گھر کی تعمیر نو کا کام 7 اکتوبر سے ایک ماہ قبل ستمبر 2023 میں شروع ہوا تھا لیکن جنگ شروع ہونے کے ساتھ ہی اس میں تعمیراتی سرگرمیاں روک دی گئیں، حالانکہ چند ماہ بعد اسے دوبارہ شروع کر دیا گیا تھا۔
تعمیر نو کا کام مارچ یا مئی 2025 میں مکمل ہونا تھا، لیکن جب ڈرون نے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے سیزریا میں ولا کو نشانہ بنایا، شاباک نے نئے خطرات کے خلاف مضبوط بنانے کے منصوبے شامل کرنے کا فیصلہ کیا۔
اس کی وجہ سے ماہرین نے یہ اعلان کیا کہ نیتن یاہو کو مئی 2026 تک تزئین و آرائش شدہ مکان نہیں ملے گا اور اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ انتخابات نومبر 2026 میں ہوں گے، وزیر اعظم کی تزئین و آرائش کی گئی رہائش ممکنہ طور پر براہ راست اس انتخابات کے منتخب وزیر اعظم تک پہنچائی جائے گی۔
ای نیٹ نے یہ بھی انکشاف کیا کہ دستیاب جائزوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ بالفور اسٹریٹ پر واقع وزیراعظم کی رہائش گاہ کی تزئین و آرائش کی لاگت 40 ملین سے بڑھ کر 50 ملین شیکل ہو جائے گی، اور نئے تعمیر نو کے منصوبے میں اس کے بیرونی احاطہ کے لیے آرمرنگ پر بھی غور کیا گیا ہے، جبکہ اس کے مطابق سیکورٹی عنصر میں اس اضافے کے بارے میں کیا کہا گیا ہے، یہ تعداد 50 ملین شیکل سے تجاوز کرنے کا امکان ہے۔