سچ خبریں:امریکی اخبار فنانشل ٹائمز نے باخبر ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ غزہ جنگ کے حوالے سے قطر میں ہونے والی موجودہ بات چیت یرغمالیوں کی اگلی کھیپ پر مرکوز ہے ۔
باخبر ذرائع نے آج صیہونی عبوری حکومت کی جاسوسی ایجنسی کے سربراہ ڈیوڈ بارنی کے ساتھ امریکی سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ ولیم برنز کی ملاقات کے شیڈول کا اعلان کیا۔
واشنگٹن پوسٹ نے امریکی حکومت کے باخبر ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ سی آئی اے کے سربراہ آج موساد کے سربراہ سے خفیہ ملاقات کے لیے قطر کے خفیہ دورے پر گئے۔
اس رپورٹ کے مطابق برنس کی قطر کے وزیر خارجہ اور وزیر اعظم محمد بن عبدالرحمن آل ثانی سے بھی ملاقات طے ہے تاکہ غزہ میں صیہونی حکومت اور تحریک حماس کے درمیان ایک بڑے معاہدے کے لیے کسی نتیجے پر پہنچے۔
ان ذرائع نے واشنگٹن پوسٹ کو بتایا کہ سی آئی اے کے سربراہ اپنے قطر کے دورے کے دوران صیہونی حکومت اور حماس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے امکانات کو تقویت دینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
اسی مناسبت سے، برنز حماس کو قائل کرنے کے لیے بھی کوشاں ہیں کہ وہ گرفتار کیے گئے امریکیوں کو فوری طور پر رہا کرے اور غزہ کی پٹی میں جنگ میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر توقف کو بڑھائے۔
صہیونی کان نیٹ ورک نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ موساد کے سربراہ نے بھی قطر کا سفر کیا ہے اور وہ سی آئی اے کے سربراہ سے ملاقات کے منتظر ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق، قطر کے امیر اور وزیر خارجہ کے ساتھ ملاقات کے دوران، برنی نے حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کو غاصب صہیونی فوجیوں تک توسیع دینے کا منصوبہ بنایا ہے۔
قبل ازیں امریکی محکمہ خارجہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے کہا تھا کہ اس ملک کے وزیر خارجہ انتھونی بلنکن جمعرات کو مقبوضہ فلسطین کا دورہ کریں گے جہاں وہ غزہ کی پٹی کے لیے مزید امداد کی آمد اور صہیونی قیدیوں کی رہائی پر بات چیت کریں گے۔