سچ خبریں: فرانس میں مظاہروں کی مسلسل بڑھتی ہوئی لہر کے بعد پولیس فورسز نے مظاہرین کو سختی سے دباتے ہوئے کم از کم 875 افراد کو گرفتار کر لیا۔
المیادین چینل کی رپورٹ کے مطابق فرانسیسی پولیس کے ہاتھوں ایک 17 سالہ نوجوان کی ہلاکت کے خلاف کئی دن سے لگاتار مظاہرے ہورہے ہیں۔
ان زبردست مظاہروں کے دوران درجنوں افراد زخمی ہوئے اور مقامی ذرائع کے مطابق اس ملک کی پولیس نے کم از کم 875 افراد کو گرفتار کیا۔
مزید:فرانس میں چاقو کے حملے میں 6 بچے زخمی
اس کے علاوہ فرانسیسی پولیس نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ مظاہرین کے ساتھ ہونے والی جھڑپوں کے دوران 249 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔
خبری ذرائع نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ ان مظاہروں کے بعد، ایمانوئل میکرون نے حالیہ بدامنی کی تحقیقات کے لیے ایلیسی پیلس میں ملکی حکام کی موجودگی میں ایک غیر معمولی میٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
فرانس کے وزیر ٹرانسپورٹ نے بھی اعلان کیا کہ بدامنی کے دوران مظاہرین نے 20 پبلک ٹرانسپورٹ بسوں کو آگ لگا دی،اس حوالے سے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی نے جمعے کی سہ پہر کی خبر دی کہ فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے حالیہ بدامنی کے باعث برسلز میں یورپی یونین کے اجلاس کے موقع پر صحافیوں کے ساتھ اپنی پریس کانفرنس منسوخ کر دی اور پیرس روانہ ہو گئے۔
یہ بھی:فرانس میں ایک بار پھر مظاہروں کا سلسلہ شروع
ایلیسی پیلس نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ فرانسیسی صدر بغیر کسی پابندی کے سکیورٹی کو برقرار رکھنے کے لیے طریقہ کار اپنانے کے لیے تیار ہیں۔