سچ خبریں:فرانسیسی صدر کو مظاہرین میں سے ایک کے ہاتھوں تھپڑ مارے جانے کی تصاویر میڈیا میں شائع ہوئی ہیں۔
سومریہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون کو گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی اتوار کو ایک خاتون نے تھپڑ رسید کیا ،میڈیا کے مطابق سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو گردش کر رہی ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ میکرون سڑک پر ایک خاتون سے بات کر رہے تھے جب اس نے انہیں تھپڑ مارا۔
تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ یہ تھپڑ ان کی پالیسیوں کے خلاف لوگوں کے احتجاج کی علامت ہے، یہ واقعہ فرانس کے دارالحکومت پیرس میں پیش آیا، اسپوٹنک نیوز ایجنسی نے اس حوالے سے اعلان کیا کہ آج ایمانوئل میکرون کے پیرس کے ایک محلے کے دورے کے دوران مظاہرہ کرنے والی ایک خاتون نے ان کے منہ پر تھپڑ مارا جسے فوری طور پر گرفتار کر لیا گیا۔
فرانس کے دارالحکومت پیرس شہر میں کل بروز ہفتہ اس ملک کی حکومت کی ناکامیوں کے خلاف عوامی تحریک کے آغاز کی چوتھی برسی کے موقع پر فرانس کے دارالحکومت پیرس میں پیلی واسکٹوں کا احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں سینکڑوں مظاہرین نے شرکت کی، یاد رہے کہ فرانسیسی حکومت کی جانب سے ایندھن کی قیمتوں میں اضافے اور امیروں کے لیے ٹیکسوں میں کمی کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے پیلی واسکٹ احتجاجی تحریک 17 نومبر 2018 کو شروع ہوئی،تاہم لیکن وقت کے ساتھ ساتھ ان کے مطالبات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ گذشتہ برسوں میں فرانسیسی پارلیمنٹ نے “تخریب مخالف” بل کی منظوری دی تھی، جس کا مسودہ مظاہرین کے تباہ کن اقدامات کے ساتھ مقابلے کو تیز کرنے کے کے لیے تیار کیا گیا تھا، تاہم اس قانون کو فرانس کی آئینی کونسل نے مسترد کر دیا تھا۔
یاد رہے کہ پیلی واسکٹ والوں کا خیال ہے کہ میکرون کی حکومت کی طرف سے اس بل کی پیش کش ان کی آمرانہ روح کو ظاہر کرتی ہے، اس لیے یہ لوگ ان کا استعفیٰ چاہتے ہیں۔