سچ خبریں: الجزیرہ نیوز ویب سائٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں الفتاح نامی پہلے ایرانی ہائپرسونک میزائل کی کارکردگی اور خصوصیات کا جائزہ لیا۔
اس نے اس میزائل کی خصوصیات بیان کرتے ہوئے لکھا کہ ایران کے اسلامی انقلابی گارڈ کور نے جون 2023 میں اس میزائل کی رونمائی مرحوم ایرانی صدر شہید ابراہیم رئیسی نے کی تھی۔
الجزیرہ نے اس میزائل کو دنیا میں تیار کیے جانے والے جدید ترین اور تکنیکی میزائلوں میں سے ایک قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اس میزائل کی رونمائی صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی جانب سے ایران کے خلاف دی جانے والی دھمکیوں کے چند روز بعد ہوئی ہے۔
مذکورہ رپورٹ میں اس میزائل کی تیاری کو عسکری صنعت میں ایران کا ٹرمپ کارڈ قرار دیتے ہوئے مزید کہا گیا ہے کہ اس میزائل کی رونمائی کے ساتھ ہی ایران ان ممالک کے گروپ میں شامل ہو گیا جنہوں نے ان میزائلوں کی تیاری کی ٹیکنالوجی حاصل کی ہے اور روس، امریکہ، اور چین کے بعد چوتھے نمبر پر ہے۔
ایرانی ذرائع ابلاغ کے اعلان کے مطابق، پاسداران انقلاب اسلامی کی فضائیہ نے گزشتہ رات کے آپریشن صدیغ 2 میں ہائپرسونک الفتح میزائل کا استعمال مقبوضہ علاقوں میں گہرائی تک صیہونی فوجی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے کیا۔ ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے اعلان کیا ہے کہ ایران کی طرف سے داغے گئے تقریباً 90 فیصد میزائل صیہونی حکومت کے میزائل شکن نظام سے گزر کر اپنے اہداف کو نشانہ بناتے ہیں۔