غزہ کی اسرائیلی جرائم کے خلاف بین الاقوامی تحقیقات کی اپیل

غزہ

?️

سچ خبریں: غزہ پٹی میں گزرے ہوئے دو ماہ سے زائد عرصے سے مکمل طور پر بند گذرگاہوں کے باعث قحطی اور بھوک کا بحران اپنے عروج پر پہنچ چکا ہے، جبکہ بین الاقوامی تنظیمیں اس تنگ علاقے میں بھوک سے اموات کی بڑھتی ہوئی المناک صورتحال کے بارے میں خبردار کر رہی ہیں۔
واضح رہے کہ اس تناظر میں، غزہ پٹی کے سرکاری اطلاعاتی دفتر نے اپنے تازہ بیان میں اعلان کیا ہے کہ صہیونی حکام، محاصرے کی پالیسی اور بنیادی انسانی امداد کی رسائی روک کر، غزہ پٹی میں 24 لاکھ سے زائد غیر مسلح شہریوں کے خلاف منظم جرائم کا ارتکاب جاری رکھے ہوئے ہیں۔
سرکاری اطلاعاتی دفتر نے زور دے کر کہا کہ غزہ پٹی تک جانے والی تمام گذرگاہوں کے مکمل بند ہونے کو 70 دن گزر چکے ہیں، جس کی وجہ سے 39 ہزار سے زائد انسانی امداد لے جانے والے ٹرک، جن میں ایندھن، خوراک اور ادویات شامل ہیں، داخل نہیں ہو سکے۔
انہوں نے بتایا کہ غزہ پٹی کی تمام بیکریاں 40 دن قبل مکمل طور پر بند ہو چکی ہیں، جس کی وجہ سے مقامی آبادی کو روٹی جیسی بنیادی خوراک سے محروم ہونا پڑا ہے، نیز قحطی اور غذائی قلت کا بحران، خاص طور پر بچوں، مریضوں اور بزرگوں میں، شدت اختیار کر گیا ہے۔ اس صورتحال میں، 65 ہزار سے زائد بچے غذائی قلت اور خوراک کی عدم دستیابی کے باعث موت کے خطرے سے دوچار ہیں، جبکہ صہیونی ریاست بھوک کو غیر مسلح شہریوں کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔
غزہ کی اس سرکاری ادارے نے مزید کہا کہ خوراک کی شدید قلت، طبی مراکز کے مسلسل تعطل، اور زیادہ تر ادویات و طبی سازوسامان کے ختم ہونے کے خطرے کے پیش نظر، غزہ میں ہزاروں خاندان تباہی کے دہانے پر کھڑے ہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ اسرائیلی قبضہ کار ریاست اور وہ ممالک جو فوجی، سیاسی اور ہر سطح پر اس کی حمایت کر رہے ہیں—خاص طور پر امریکہ، برطانیہ، جرمنی اور فرانس—غزہ پٹی میں غیر مسلح شہریوں کے خلاف کیے جانے والے جرائم اور ان کے تباہ کن اثرات، بشمول عوامی صحت اور ہزاروں بیمار اور بزرگ بچوں کی زندگیوں کے لیے سنگین نتائج، کی مکمل ذمہ دار ہیں۔
بیان میں عالمی برادری، اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل سے فوری اور سنجیدہ اقدامات کا مطالبہ کیا گیا ہے تاکہ صہیونی ریاست کے منظم جرائم، بشمول محاصرے اور اجتماعی سزائیں، کو روکا جا سکے اور اس ریاست پر بلا شرط انسانی امداد کی فوری رسائی کو یقینی بنانے کے لیے دباؤ بڑھایا جا سکے۔
غزہ کے سرکاری اطلاعاتی دفتر نے صہیونی جرائم کی دستاویز سازی اور قبضہ کار ریاست کے مجرم رہنماؤں کے خلاف بین الاقوامی عدالتوں میں مقدمہ چلانے کے لیے آزاد بین الاقوامی تحقیقی ٹیمیں بھیجنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ان جرائم کے خلاف بین الاقوامی خاموشی درحقیقت ان کی صریح حمایت کے مترادف ہے، جو قبضہ کاروں کو سزا سے محفوظ رکھتے ہوئے انہیں انسانیت کے خلاف جاری مظالم، قتل عام اور بے دفاع شہریوں کے محاصرے کے لیے مزید جری بنا رہی ہے۔

مشہور خبریں۔

امریکہ کے اعلان کردہ اہداف سے لے کر پوشیدہ پالیسیوں تک

?️ 17 جنوری 2025سچ خبریں: امریکی حکام نے دنیا کے 30 ممالک میں 336 کیمیائی

کیا سابق عراقی وزیراعظم کو بھی جیل کی ہوا کھانا پڑے گی؟

?️ 18 اگست 2023سچ خبریں: عراق کی شفافیت کمیٹی نے تین اعلیٰ اداروں کو الگ

غزہ کے تئیں عرب ممالک کی بے حسی

?️ 5 جولائی 2024سچ خبریں: یمن کی تحریک انصار اللہ کے سربراہ عبدالملک الحوثی نے

طارق روڈ پر قائم مدینہ مسجد مسمار کرنے پر سپریم کورٹ کا بیان سامنے آگیا

?️ 4 جنوری 2022اسلام آباد (سچ خبریں)تفصیلات کے مطابق کراچی میں تجاوزات گرانے سے متعلق

یوکرین کا Zaporizhia جوہری پاور پلانٹ پر حملہ دہشت گردی کی کارروائی ہے: روس

?️ 11 اگست 2022سچ خبریں:    اس ملک کے جنوب مشرق میں Zaporizhia جوہری پاور

طالبان کے ساتھ غیر ملکی دہشت گردوں کی موجودگی پر چین کا اظہار تشویش

?️ 29 جولائی 2021سچ خبریں:افغان وزارت خارجہ نے بدھ کے روز طالبان کے ایک وفد

جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کی تحقیقات کے نتائج کا اعلان جلد کیا جائے گا:عراقی سیاسی رہنما

?️ 9 مئی 2023سچ خبریں:ایک عراقی سیاستدان نے جنرل قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس

بغداد میں لگاتار تین خوفناک دھماکے

?️ 20 جون 2022سچ خبریں:عراقی سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ اس ملک کی انٹیلی جنس

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے