عراق میں نئی سیاسی بحث، کیا محمد شیاع السودانی ایک بار پھر وزیرِاعظم بن سکیں گے؟

عراق

?️

عراق میں نئی سیاسی بحث، کیا محمد شیاع السودانی ایک بار پھر وزیرِاعظم بن سکیں گے؟

 عراق میں انتخابات کے ابتدائی نتائج سامنے آنے کے بعد سیاسی جماعتوں کے درمیان مشاورت کا سلسلہ تیز ہو گیا ہے اور واضح اشارے مل رہے ہیں کہ نئی حکومت کی تشکیل ایک نازک مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔ اہم سوال یہ ہے کہ کیا موجودہ وزیراعظم محمد شیاع السودانی کی مدت میں توسیع ہوگی یا انہیں راستے سے ہٹا دیا جائے گا؟

عراقی نیوز نیٹ ورک السومریہ نیوز کے مطابق، انتخابات کے بعد پیدا ہونے والی نئی سیاسی صورتحال نے بغداد میں طاقت کا توازن بدل دیا ہے اور جماعتیں پہلے ہی مرحلے میں آئندہ حکومت کے خدوخال پر بات چیت میں مصروف ہیں۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ مذاکرات کا ماحول پیچیدہ ہے اور کابینہ سازی کے لیے وسیع اتفاقِ رائے ناگزیر ہوگا تاکہ 2021 جیسے طویل بحرانوں سے بچا جا سکے۔

سیاسی ذرائع کے مطابق، موجودہ بحران کا مرکز دو بڑے محور ہیں:وہ گروہ جو محمد شیاع السودانی کو دوسری بار وزارتِ عظمیٰ کے لیے برقرار رکھنا چاہتا ہے۔

دوسرا محور جس کی قیادت سابق وزیراعظم نوری المالکی کر رہے ہیں اور وہ سودانی کے دوبارہ انتخاب کے سخت مخالف ہیں۔

یہ صورتحال 2021 کے انتخابات کے بعد کے بحران کی یاد دلاتی ہے، جب مقتدیٰ صدر کی اکثریت کے باوجود، شیعہ اتحاد (چارچوبِ ہم آہنگی) کے اختلاف کی وجہ سے اکثریتی حکومت نہیں بن سکی تھی۔

ابتدائی نتائج میں السودانی کا اتحاد 45 سے زیادہ نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب رہا ہے، مگر عراقی سیاست میں صرف زیادہ نشستیں ہونا وزارت اعظمیٰ کے لیے کافی نہیں سمجھا جاتا۔ روایتی طور پر وزیراعظم کا فیصلہ شیعہ اتحاد کی مکمل یکجہتی سے ہوتا ہے، اور یہی اصول اس بار بھی غالب دکھائی دیتا ہے۔

ان دونوں واقعات کو چارچوبِ ہم آہنگی کی طرف سے “سیاسی پیغام” سمجھا گیا تھا، اسی لیے اب یہ جماعتیں شیعہ کی اندرونی کشمکش میں کسی ایک فریق کا ساتھ دینے سے گریز کر رہی ہیں۔

چند روز قبل قیس الخزعلی نے بھی کہا تھا کہ “کرد اور سنی 2022 سے سبق سیکھ چکے ہیں اور وزیراعظم کا فیصلہ شیعہ اتفاق سے ہونا چاہیے۔

انتخابات کے بعد چارچوبِ ہم آہنگی کے اہم رہنماؤں — نوری المالکی، قیس الخزعلی، محسن المندلاوی اور عمار الحکیم کی ملاقاتیں تو مسلسل ہو رہی ہیں، لیکن ان میں سودانی کی عدم موجودگی نے سیاسی حلقوں میں سوالات پیدا کر دیے ہیں۔

یہاں تک کہ ان کے قریبی اتحادی فالح الفیاض بھی ایک علیحدہ ملاقات میں الخزعلی کے ساتھ دکھائی دیے، جسے مبصرین سودانی کو "سیاسی طور پر الگ تھلگ کرنے کی کوشش” قرار دے رہے ہیں۔

عراق اس وقت ایک انتہائی اہم موڑ پر کھڑا ہے جہاں چارچوبِ ہم آہنگی کے حتمی فیصلے سے نہ صرف نئی حکومت کے خدوخال بلکہ ملک کا سیاسی مستقبل بھی طے ہوگا۔

مشہور خبریں۔

آئندہ 6 ماہ یوکرین کے لیے انتہائی اہم ہوں گے: سی آئی اے چیف

?️ 4 فروری 2023سی آئی اے کے سربراہ ولیم برنز نے کہا کہ انٹیلی جنس

آرمی چیف نے بھی امریکہ کو ہوائی اڈے دینے سے انکار کیا

?️ 2 جولائی 2021اسلام آباد (سچ خبریں)   تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز اسپیکر قومی اسمبلی

اسرائیلی قبضہ سے آزاد ہونا چاہیے: شہباز شریف

?️ 27 ستمبر 2025سچ خبریں: وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ فلسطینی

ٹرمپ کے امپریالیست عزائم

?️ 9 جنوری 2025سچ خبریں:ڈونلڈ ٹرمپ کی گرین لینڈ اور پاناما پر نظریں نیز کینیڈا

پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پشاور ہائیکورٹ سے واپس لے لی

?️ 15 جنوری 2024پشاور: (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے سپریم کورٹ

190 ملین پاؤنڈ کیس: عمران خان کی درخواست ضمانت پر سماعت ملتوی

?️ 9 مئی 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیر اعظم عمران

صیہونی قیدیوں کی اذیت کا اصل ذمہ دار کون؟ حماس کی زبانی

?️ 13 اپریل 2025 سچ خبریں:اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے ایک بیان میں کہا ہے

اسحاق ڈار کی ایرانی ہم منصب سے ملاقات، اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت

?️ 14 ستمبر 2025اسلام آباد (سچ خبریں) نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے