سچ خبریں: عراقی پارلیمنٹ ممبر نے حالیہ مہینوں میں داعش کے اہم رہنماؤں کو ہلاک کرنے میں عراقی حکومت کی انسداد دہشت گردی انٹیلی جنس اور فوجی یونٹوں کی شاندار کارکردگی کا سراہنا کیا۔
عراقی پارلیمنٹ کے سکیورٹی اور دفاعی کمیشن کے رکن نے داعش کے اہم عناصر پر قابو پانے میں عراقی انٹیلی جنس فورسز کی انٹیلی جنس صلاحیتوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس سال کے گزشتہ مہینوں کے دوران عراقی انسداد دہشت گردی یونٹوں کامیاب کاروائیوں نے داعش کا مقابلہ کیا اور ملک بھر میں داعش کے اہم عناصر کو ہلاک کیا جو ہماری انٹیلی جنس یونٹوں کے اقتدار کی علامت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عراق میں داعش کی نئی نسل کو سرگرم کرنے کی امریکی کوشش
عراقی پارلیمنٹ کے سکیورٹی اینڈ ڈیفنس کمیشن کے رکن یاسر اسکندر نے منگل کے روز المعلومہ نیوز ایجنسی کی ویب سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ عراقی انٹیلی جنس اور ایوی ایشن یونٹس نے اس سال ملک کے ہر کونے میں داعش دہشت گرد تنظیم کے اہم عناصر کا شکار کرکے اہم نتائج حاصل کیے ہیں۔
عراقی پارلیمنٹ کے نمائندے نے داعش کے دہشت گرد لیڈروں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے میں عراقی فوج کی سیکورٹی اور ملٹری انٹیلی جنس فورسز کی کامیاب کوششوں کے اعدادوشمار پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس سال (2023) کے دوران داعش کے 10 سے 15 اہم لیڈروں کو ہلاک کیا گیا ہے جو انٹیلی جنس سکیورٹی یونٹس کی خصوصی کاروائیوں میں مارے گئے۔
یاسر اسکندر نے مزید کہا کہ سکیورٹی فورسز نے حالیہ مہینوں میں داعش دہشت گرد تنظیم کے اندر داخل ہونے کی کاروائیاں کیں، اس سے داعش تنظیم کے اہم عناصر کے ساتھ ساتھ ان کے ٹھکانوں کی پیچیدہ مواصلاتی تہوں کی نشاندہی کرنے میں مدد ملی جس کے بعد زمینی اور فضائی افواج کے کامیاب آپریشنز میں ان کے ہیڈ کوارٹرز اور ٹھکانوں کو بمباری کرکے تباہ کیا گیا۔
عراقی پارلیمنٹ کے ڈیفنس کمیشن کے رکن نے کہا کہ ہماری سکیورٹی فورسز کی کوششوں سے ملک میں داعش کو شکست ہوئی ہے ،تاہم اس تنظیم کے خفیہ عناصر کی تھوڑی سی تعداد ابھی باقی ہے۔
مزید پڑھیں: عراق میں داعش کی موجودہ پالیسی
عراقی پارلیمنٹ کے نمائندے نے اس بات پر زور دیا کہ گذشتہ مہینوں کے دوران دیالہ اور کرکوک صوبوں سمیت عراق کے مختلف علاقوں میں فوج کے فضائی حملوں میں داعش کے اہم کمانڈروں کی ایک بڑی تعداد ہلاک ہوئی ہے۔