سچ خبریں:ایک تاخیری اقدام میں سویڈن کی حکومت نے اس ملک میں قرآن پاک کی بے حرمتی کی مذمت کی اور اسے اسلامو فوبیا قرار دیا۔
اس سلسلے میں سویڈن کی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے: سویڈن کی حکومت پوری طرح سمجھتی ہے کہ سویڈن میں ہونے والے مظاہروں میں لوگوں کی طرف سے کیے جانے والے اسلام فوبک اقدامات مسلمانوں کے لیے ناگوار ہو سکتے ہیں۔
سویڈش وزارت خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ہم ایسے اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہیں، جو کسی بھی طرح سے سویڈش حکومت کے خیالات کا اظہار نہیں کرتے۔ قرآن یا کسی اور مقدس متن کو جلانا توہین آمیز، بے عزتی اور اشتعال انگیز عمل سمجھا جاتا ہے۔ نسل پرستی، زینو فوبیا اور متعلقہ عدم برداشت کا اظہار سویڈن یا یورپ میں کوئی جگہ نہیں ہے!
اس حوالے سے عمان کے مفتی اعظم احمد بن حمد الخلیلی نے دنیا بھر کے مسلمانوں سے سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی پر ردعمل کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دنیا کے مشرق و مغرب کے مسلمانوں کو اس جرم سے اس طرح نمٹنا چاہیے جیسا کہ اس کا حق ہے۔ اس عظیم جرم کے خلاف مسلمان جو کچھ کر سکتے ہیں وہ یہ ہے کہ تمام سویڈش سامان کا بائیکاٹ کریں۔
اسلامی تعاون تنظیم نے قرآن کی توہین کے خلاف اجتماعی اقدامات کرنےکا مطالبہ کیا ہے۔
اس تنظیم نے مذہبی منافرت کی ممانعت کے بین الاقوامی قانون کے نفاذ کی ضرورت پر زور دیا۔
واضح رہے کہ 37 سالہ عراقی تارک وطن سیلوان مومیکا نے قرآن پاک کے ایک نسخے کو آگ لگا دی اور اس کے صفحات پھاڑ ڈالے۔ اس ہتک آمیز اقدام سے کئی اسلامی ممالک میں احتجاج کی لہر دوڑ گئی۔