سچ خبریں:صیہونی حکومت کے نئے پبلک پراسیکیوٹر گالی بھارات میارا نے مقبوضہ علاقوں میں 4650 نئی جیلوں کی تعمیر کا مطالبہ کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ہمارے پاس جیلوں کی کمی ہے۔
فلسطینی نوجوانوں کی حراست میں شدت اور مقبوضہ علاقوں میں قیدیوں کی تعداد میں نمایاں اضافے کی روشنی میں اسرائیل کے نئے پبلک پراسیکیوٹر نے 4650 نئی جیلوں کی تعمیر کا مطالبہ کیا ہے،اسرائیل کے سپریم کورٹ نے اس سے قبل نئی جیلیں بنانے کی درخواست کی مخالفت کی تھی اور تجویز دی تھی کہ ہر سیل میں قیدیوں کی تعداد بڑھا کر نئی جیلوں کی تعمیر کو روکا جائے۔
یاد رہے کہ اس مخالفت کی وجہ یہ ہے کہ حالیہ صیہونی حکومت کے وزرائے انصاف سزا ختم ہونے سے پہلے پیرول اور قید کی متبادل سزائیں دے کر قیدیوں کی تعداد کو کم کرنا چاہتے تھے،کہا جاتا ہے کہ اسرائیل کے نئے پبلک پراسیکیوٹر نے مجیدو جیل میں 4000 نئے سیلز اور المغار گاؤں کے قریب معسیاہو اور رملہ میں تسلمون دو جیلوں میں مزید 650 سیل بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔
بھارات میرا نے مقبوضہ علاقوں میں موجود پرانی جیلوں کو بند کرنے کی مخالفت کا بھی اعلان کیا ہے،اسرائیل کے نئے پبلک پراسیکیوٹر کی عدالتی پالیسیوں کے ناقدین کا خیال ہے کہ جہاں دنیا کے ممالک جیلوں اور قیدیوں کو کم کرنے اور سزاؤں کو متبادل سزاؤں میں تبدیل کرنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، اسرائیلی پبلک پراسیکیوٹر کا رویہ دنیا کی رائے عامہ کی نظروں میں اس حکومت کے مزید الگ تھلگ ہونے کا سبب بنتا ہے۔