سچ خبریں:صیہونی جاسوس پروگرام بنانے والی کمپنی این ایس او کے سی ای او اپنے 100 ملازمین سمیت اپنی نوکریوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
صیہونی اخبار ہارٹیز نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ اسرائیلی جاسوسی پروگرام پیگاسس بنانے والی مرکزی کمپنی این ایس او گروپ نے اعلان کیا کہ کمپنی کے سی ای او شالیو ہالیو نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے جس کے بعد یارون شوہت کو کمپنی کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔
اس کمپنی کے ایک باخبر ذریعے نے اس بات پر زور دیا کہ کمپنی کے تقریباً 100 ملازمین، جو کہ اس کے کل ملازمین کا تقریباً 17 فیصد ہیں، کی بھی چھانٹی کر دی گئی ہے اور کمپنی کا انتظام ایک سپروائزر کے ذریعے چلایا جائے گا جب تک کہ نئے سی ای او کا انتخاب نہیں ہو جاتا۔
واضح رہے کہ اس کمپنی نے اپنے جاسوسی پروگرام کے ذریعے، جسے تل ابیب نے متعدد ممالک اور حکومتوں کو فروخت کیا، متعدد صیہونی رہنماؤں، سیاسی، ثقافتی، اقتصادی شخصیات وغیرہ کی جاسوسی بھی کی جس کی وجہ سے مختلف عدالتوں میں اس کے خلاف مقدمات چل رہے ہیں۔
اگرچہ کمپنی کے عہدیداروں کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے یہ جاسوسی پروگرام دہشت گردوں اور جرائم پیشہ افراد کی شناخت اور گرفتاری کے لیے بنایا تھا، لیکن خطے کی آمرانہ حکومتوں سمیت مختلف ممالک کے بہت سے باخبر ذرائع نے میڈیا سے گفتگو میں اعتراف کیا کہ ان حکومتوں کے مخالفین کے خلاف کاروائی کرنے کے لیے یہ پروگرام استعمال کیا گیا ہے۔