سچ خبریں:ایک دستاویزی شماریاتی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ صیہونی حکومت نے گذشتہ سال (2022) کے دوران مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے 953 مکانات کو تباہ کیا۔
الجزیرہ نیوز ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق، مقبوضہ فلسطین میں یورپی یونین کے نمائندہ دفتر نے منگل کے روز اہم اعدادوشمار جاری کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت کے رہنماؤں نے گزشتہ سال (2022) کے دوران مقبوضہ بیت المقدس میں 953 رہائشی مکانات تباہ اور 28446 فلسطینیوں کو زبردستی بے دخل کیا۔
ان اعدادوشمار کے مطابق 101 تباہ شدہ عمارتوں کو یورپی یونین یا اس یونین کے رکن ممالک نے 337 ہزار 19 یورو کی مالیت سے مالی امداد فراہم کی تھی، یورپی یونین کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ مشرقی بیت المقدس میں اسرائیلی حکام کے حکم پر گھروں کے مالکان کے ہاتھوں تباہ کی گئی عمارتوں کی تعداد 2021 میں 34 فیصد تھی، تاہم 2022 میں بڑھ کر 51 فیصد ہو گئی۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ بیت المقدس کے مغرب میں واقع گاؤں الولجہ اور الخیل کے جنوب میں واقع یطا مسافر خانے میں فلسطینیوں کے رہائشی مکانات کی تباہی نے یورپی یونین کے ممالک کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔
یورپی یونین نے اس بات پر زور دیا ہے کہ گذشتہ سال فلسطینیوں کے خلاف صیہونی آباد کاروں کے تشدد میں اضافہ ہوا اور ان کے حملوں کی تعداد 849 تک پہنچ گئی جبکہ حالیہ ہفتوں میں صیہونی حکومت نے غیر قانونی تعمیرات کے بہانے بعض فلسطینیوں کے مکانات کو مسمار کرنے کا حکم دیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ صہیونی حکام مقبوضہ شہر قدس کو مزید یہودیانے اور اس کے اسلامی اور عیسائی تشخص کو تباہ کرنے کے لیے اس شہر کے فلسطینی اور عیسائی شہریوں کے زیادہ سے زیادہ مکانات پر قبضہ کرنے یا انہیں مسمار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔