سچ خبریں:عراق پر اپنے حملے کا جواز پیش کرنے اور عالمی رائے عامہ کو دھوکہ دینے کے لیے امریکیوں نے عراق کے سابق آمر کو زیر زمین اندر سے گرفتار کرنے کا جھوٹادعویٰ کیا۔
عراق پر امریکی قیادت میں حملے کے دوران عراقی فوج کے لیے کام کرنے والے ایک عراقی مترجم نے اسپوٹنک کو بتایا کہ سابق عراقی ڈکٹیٹر صدام کو امریکی افواج نے زیر زمین سوراخ میں چھپے ہوئے پکڑے جانے کی خبریں گھڑی تھیں۔
انہوں نے سکیورٹی وجوہات کی بنا پر نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہاکہ صدام) کی گرفتاری کے بعد صورتحال اس قدر دگرگوں کی گئی کہ جارج ڈبلیو بش کی قیادت میں امریکی حکومت، اس اتحاد کو نقصان پہنچائے بغیر وہاں سے نکل سکے اور امریکی اتھارٹی کو بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار رکھنے اور امن کو خطرے میں ڈالنے کے بہانے عراق پر حملہ کرنے سے کوئی نقصان نہ پہنچے۔
مترجم نے زور دے کر کہا کہ وہ چاہتے تھے کہ دنیا جان لے کہ صدام ایک کمرے میں تھا اور غالباً اس نے دشداشہ نامی روایتی عربی لباس پہن رکھا تھا اور یہ خیال کہ گرفتاری کے وقت وہ گڑھے میں بیٹھا ہوا تھا، من گھڑت ہے، انہوں نے مزید کہا کہ صدام سرنگ میں داخل نہیں ہو سکتا تھا کیونکہ یہ بہت تنگ جگہ تھی۔
انھوں نے مزید کہا کہ میں نے بلٹ پروف جیکٹ پہنی ہوئی تھی اور میں اسے اتار کر زبردستی سوراخ میں ڈالنے میں کامیاب ہوا اور مجھے باہر نکلنے میں بھی دقت ہوئی، جی ہاں یہ ایک سوراخ تھا، لیکن صدام کو وہاں سے گرفتار کرنے کی اطلاعات من گھڑت ہیں۔