سچ خبریں:اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے خبردار کیا ہے کہ شام کی 60 فیصد آبادی کو قحط کا خطرہ ہے۔
النشرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گٹیرس نے شام کی جنگ کی دسویں برسی کے موقع پر ایک تقریر میں شامی عوام کو امداد بھیجنے کے لئے مزید راستے کھولنے کا مطالبہ کیا، انہوں نے شام میں قحط کے خطرات سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اس ملک کی 60 فیصد آبادی کو قحط کا خطرہ ہے۔
گٹیرس نے حالیہ برسوں میں شام میں دہشت گرد گروہوں کے لئے مغربی ممالک کی مالی اور پروپیگنڈہ حمایت کا ذکر کیے بغیر کہا کہ شام میں تنازعہ ، محاصرے اور ملک میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ ،یہاں کی حالات زندگی کی سنگین صورتحال کی سب سے بڑی وجہ ہے، اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے شام میں لڑرہے فریقین کو مراعات دینے اور اپنے مطالبات سے پیچھے ہٹنے نیز شام کے عوام کے خلاف جرائم کرنےوالے تمام مجرموں کو جوابدہ ٹھہرانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
واضح رہے کہ شام میں دہشتگردی امریکہ اور دیگر مغربی ممالک کی حمایت سے شروع ہوئی تھی اور آج تک جاری ہے نیز یہ ممالک بھی پچھلے دس سال سے اس ملک میں دہشتگردوں کی حمایت کر رہے ہیں ، انھیں اسلحہ کی فراہمی سے لے کر کھانے پینے کی اشیا تک پہنچا رہے ہیں،دہشتگردوں سے عوام کا قتل عام کرواتے ہیں اور الزام شامی حکومت پر ڈال دیتے ہیں تاکہ اس ملک کے عوام کو حکومت کے خلاف بھڑکایا جا سکے تاہم اسلامی مزحمتی تحریک نے مشرق وسطی کے نقشہ کو تبدیل کرنے کے امریکہ اور اسرائیل کے ناپاک عزائم کو مٹی میں ملا دیا ہے جس کی لے کر مغربی حکام میں اس تحریک کے خلاف شدید غم وغصہ پایا جاتا ہے اور ا س تحریک کو ختم کرنے کے درپے ہیں۔