سچ خبریں:عراقی قومی سلامتی کے مشیر، قاسم الاعرجی نے زور دیا کہ الہول کیمپ ایک خطرہ ہے، یہ کیمپ داعش کے دہشت گرد عناصر کے خاندانوں کا ہیڈ کوارٹر ہے اور اسے جلد ختم ہو جانا چاہیے۔
الاعرجی نے جامع اجلاس کے موقع پر ایک بیان شائع کیا جسے النہرین اسٹریٹیجک اسٹڈیز سینٹر میں پڑھا گیا اور کہا کہ عراقی حکومت نے بارہا اس بات پر زور دیا ہے کہ الہول کیمپ عراق اور دنیا کے لیے ایک خطرہ ہےعالمی برادری کو دوسرے ممالک کو بھی اپنے شہریوں کو کیمپ سے نکالنے کی ترغیب دینی چاہیے۔
الہول کیمپ، جو شامی کرد ملیشیا کے زیر کنٹرول ہے جسے سیرین ڈیموکریٹک فورسز کہا جاتا ہے، مشرقی شام میں اور عراقی سرحد سے دس کلومیٹر سے بھی کم فاصلے پر واقع ہے۔
اس کیمپ میں دسیوں ہزار لوگ رہتے ہیں جن میں سے زیادہ تر داعش کی خواتین اور بچے ہیں۔ خبر رساں ذرائع کی رپورٹ کے مطابق اس کیمپ میں 54 مختلف ممالک کی شہریت رکھنے والے افراد موجود ہیں۔
الملومہ نیوز سائٹ نے الاعرجی کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ اس کیمپ کو بند کرنے کا کوئی حل نکالنے کے لیے وزرائے خارجہ کی سطح پر ایک بین الاقوامی اجلاس منعقد کیا جانا چاہیے۔ عراقی حکومت نے اپنے شہریوں کے 1,369 خاندانوں کو اس کیمپ سے نکال دیا ہے اور 800 خاندان اپنی رہائش گاہوں پر واپس جا چکے ہیں۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ اس کیمپ میں بچوں کی موجودگی دہشت گردوں کی ایک نئی نسل کے ابھرنے کا سبب بنے گی، واضح کیا کہ یہ بچے خود شکار ہیں۔ دہشت گردوں کو قانون کے مطابق سزا دی جائے نہ کہ سزا سے بچیں۔