سچ خبریں:امریکی صدر نے کہا کہ روس کے تعاون سے تیل کی پیداوار میں کمی کے سعودی عرب کے اقدام کے واشنگٹن ریاض تعلقات پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
گزشتہ ہفتے تیل کی پیداوار میں OPEC+ کے اعلان کے بعد امریکی صدر جو بائیڈن نے CNN کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اس اقدام کے واشنگٹن اور ریاض کے تعلقات پر منفی اثرات مرتب ہوں گے،اس سوال کے جواب میں کہ کیا وہ سعودی عرب کے ساتھ تعلقات پر نظر ثانی کرنے کے خواہاں ہیں، بائیڈن نے اس معاملے کی تصدیق کی اور اپنے سعودی عرب کے دورے کا جواز پیش کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یہ دورہ تیل کے لیے نہیں کیا گیا تھا۔
بائیڈن نے کہا کہ میں واضح کر دوں کہ میں سعودی عرب کیوں گی، میں نے تیل کی بات نہیں کی بلکہ میں اس بات کو یقینی بنانے اوریقین دلانے گیا تھا کہ ہم مشرق وسطیٰ سے دور جانے کا ارادہ نہیں رکھتے، اس کے بعد انہوں نے ریاض کے ساتھ تعلقات پر نظر ثانی پر زور دیا اور کہا کہ سعودی عرب نے روس کے تعاون سے جو کچھ کیا ہے اس کے منفی نتائج برآمد ہوں گے۔
اس سوال کے جواب میں کہ سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کے مستقبل کے حوالے سے ان کے ذہن میں کیا ہے اور یہ کہ سینیٹر مینینڈیز کی جانب سے سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت معطل کرنے کی درخواست کے پیش نظر وہ کیا کرنا چاہتے ہیں، بائیڈن نے کہا کہ یہ بھی ایک آپشن ہے۔