سچ خبریں:یمن کی انصاراللہ تحریک کے ترجمان نے سعودی اتحاد کے ہاتھوں اس ملک کے صوبہ مأرب میں یمنی خواتین کے اغوا کی مذمت کرتے ہوئے اسے جرم قرار دیا ہے۔
المسیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق یمن کی انصار اللہ تحریک کے ترجمان محمد عبد السلام نے پیر کے روز صوبہ مأرب میں یمنی خواتین کے خلاف سعودی فوجیوں کی کارروائیوں پر رد عمل کا اظہار کیا اور اس کی شدید مذمت کی، رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہاکہ صوبہ مأرب میں خواتین کو اغوا کرنے میں سعودی فوجیوں کی کارروائی ایک ایسا جرم ہے جسے جارحیت پسندوں کے دوسرے جرائم کی فہرست میں شامل کیا جاتاہے۔
واضح رہے کہ سعودی اتحاد کے اس اقدام کا اصولوں اور اقدار سے کوئی تعلق نہیں ہے،قبل ازیں بھی یہ اطلاع ملی تھی کہ سعودی کرائے کے فوجیوں نے یمنی صوبے مأرب میں سات خواتین کو اغوا کیا ہے،تاہم سعودی کرائے کے کارکنوں نے دعوی کیا کہ ان خواتین نےیمنی قومی نجات کی حکومت کے لئے جاسوسی کی ہے،تاہم یمن کی دیگر شخصیات کے ذریعہ سعودی اتحاد کے فوجیوں کے اس مجرمانہ فعل کی مذمت کی گئی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سعودی اتحاد پچھلے چھ سال سے اس غریب عرب ملک پر ہر طرح کا ظلم روا رکھا ہوا ہے،آئے دن اس کے متعدد شہروں پر بمباری کی جارہی ہے،پورے ملک کا محاصرہ کیا ہوا ہے جس کی وجہ سے یہاں بنیادی ضروریات اور دواؤں کی شدید قلت ہورہی ہے،عالمی ادارے متعدد بار کہہ چکا ہے یمن بہت بڑے انسانی بحران کے دھانے تک پہنچ چکا ہے،تاہم اقوام متحدہ سمیت پوری عالمی برادری کو ٹس سے مس نہیں بلکہ اس ملک کے خلاد جاری انسانی حقوق کی خلاف وزریوں کو خاموش تماشائی بنے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔
اس سے بھی بڑھ کر اگر کوئی قانون بناتےبھی ہیں تو یا تو وہ جارحین کے حق میں ہوتا ہے یا یمنی عوام کے خلاف جیسے حال ہی میں امریکہ کی جانب سے اس ملک کی عوامی تنظیم انصاراللہ پر پابندی عائد کیا جانا ہے یا اقوام متحدہ کی طرف سے سعودی عرب کا نام بچوں کے حقوق پائمال کرنے والے ممالک کی فہرست میں سے نکالنا شامل ہے۔