سچ خبریں: یوکرین کے صدر بعض اعلیٰ فوجی حکام کی برطرفی کے بعد اب اس ملک کے وزیر خارجہ کو برطرف کرنے پر غور کر رہے ہیں۔
رشیا ٹوڈے نے یوکرین کے مقامی میڈیا کے حوالے سے باخبر ذرائع کے حوالے سے اعلان کیا ہے کہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی اس ملک کے وزیر خارجہ دیمتری کولیبا کو برطرف کرنے پر غور کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: زیلینسکی کیسے یوکرین کو تباہ کر رہے ہیں؟
42 سالہ کولبا مارچ 2020 سے یوکرین کے وزیر خارجہ ہیں، اس سے پہلے وہ یورو-اٹلانٹک انضمام کے لیے نائب وزیر اعظم اور یورپ کی کونسل میں یوکرین کے ایلچی رہ چکے ہیں۔
Estrana ویب سائٹ نے نام نہ ظاہر کرنے والے باخبر ذرائع کے حوالے سے مزید کہا کہ کولبا کے بارے میں بہت سے سوالات ہیں خاص طور پرسفارت خانوں کے لیے وزارت خارجہ کی نامزدگیوں کے حوالے سے بہت سی شکایات اور شکایات ہیں۔
اس باخبر ذریعے کے مطابق زیلینسکی کا دفتر عمومی طور پر وزارت خارجہ سے مطمئن نہیں ہے۔
یوکرینی میڈیا کی یہ رپورٹ ایسی حالت میں شائع ہوئی ہے جب یوکرین کی وزارت خارجہ کے مرکزی ترجمان اولیگ نکولینکو نے حال ہی میں سائبر اسپیس میں اپنی اور کولبا کی تصویر شائع کی اور تفصیلات فراہم کیے بغیر یوکرین اعلان کیا کہ انہوں نے وزارت خارجہ سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
اسٹرانا کے مطابق، یوکرین کے نئے وزیر خارجہ کے لیے سب سے زیادہ ممکنہ امیدوار زیلنسکی کے دفتر کے نائب سربراہ ایگور زوکووا ہیں جو صدارتی دفتر کی خارجہ پالیسی کی نگرانی کرتے ہیں۔
فروری کے آخر میں یوکرین کے وزیر دفاع روستم عمروف نے اعلان کیا کہ یوکرین کی مسلح افواج کے کمانڈر انچیف ویلیری زالوگینی کو برطرف کر دیا گیا ہے،اسی دوران اسپوٹنک نے یہ بھی اطلاع دی کہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے الیگزینڈر سرسکی کو یوکرین کی مسلح افواج کا کمانڈر انچیف مقرر کیا ہے۔
اس سے پہلے رشیا ٹوڈے نے اطلاع دی تھی کہ زیلنسکی نہ صرف اس ملک کی مسلح افواج کے کمانڈر انچیف والیری زالوجینی کو برطرف کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں بلکہ یوکرینی فوج کے چیف آف جنرل اسٹاف بھی ان کی فہرست میں شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: زیلینسکی بدعنوانی کا شکار
روس کے خلاف کیف کے ناکام موسم گرما کے حملے کے بعد ان دونوں کمانڈروں کا زیلنسکی سے اختلاف تھا، روس کے خلاف یوکرین کے موسم گرما کے حملے کے بعد، زلوزینی نے کیف کے مغربی حمایتیوں کی گھٹتی ہوئی حمایت کے پیش نظر میدان جنگ کی ریاست کو ایک تعطل قرار دیا، جسے زیلنسکی نے سختی سے مسترد کر دیا۔
بعض رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ زلوجینی حالیہ مہینوں میں جنگی حکمت عملیوں میں امریکہ اور انگلینڈ کے ساتھ ہم آہنگ نہیں تھے اور یہی ان کی برطرفی کی بڑی وجہ بنی۔