سچ خبریں: ایک سینئر یورپی اہلکار نے منگل کی صبح اتفاق رائے کا اعلان کیا جب یورپی یونین کے دو ممالک روس سے تیل کی درآمدی پابندی پر متفق ہونے میں ناکام رہے۔
کونسل آف یورپ کے صدر چارلس مشیل نے ٹویٹ کیا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک نے روس سے تیل کی زیادہ تر درآمدات کا بائیکاٹ کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
مشیل نے ایک بیان میں کہا کہ یورپی یونین میں روسی تیل کی درآمد پر پابندی لگانے کے لیے ایک معاہدہ طے پا گیا ہے یہ فوری طور پر روس کی تیل کی درآمدات کے دو تہائی سے زیادہ کا احاطہ کرتا ہے اور ملک کی جنگی مشین کے لیے فنڈنگ کا ایک بڑا ذریعہ کم کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ روس پر جنگ کے خاتمے کے لیے سب سے زیادہ دباؤ ہے۔ پابندیوں کے پیکج میں دیگر سخت اقدامات شامل ہیں، جن میں سوئفٹ کے ذریعے روس کے سب سے بڑے بینک Asberbank کو بند کرنا، روس کے دو سرکاری نیٹ ورکس کی نشریات پر پابندی لگانا، اور یوکرین میں جنگی جرائم کے ذمہ داروں پر پابندیاں عائد کرنا شامل ہیں۔
اے ایف پی کے مطابق کونسل آف یورپ کے صدر نے یہ بھی اعلان کیا کہ یونین نے یوکرین کی فوری نقد امداد کے لیے 9 ارب یورو مختص کیے ہیں۔
یورپی کمیشن کی صدر ارسلا وان فیڈرلائن نے ٹویٹر پر لکھا، ورسیلز میں، ہم نے روسی گیس، تیل اور کوئلے پر اپنا انحصار جلد از جلد ختم کرنے پر اتفاق کیا۔