سچ خبریں: روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے اعلان کیا کہ یہ ملک افریقی براعظم میں سفارت خانوں اور سفارتی مشنوں کی تعداد بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نائجر اور کچھ دوسرے افریقی ممالک کی حالیہ صورتحال اور بدامنی کے ساتھ ہی روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے اعلان کیا کہ ماسکو نے اس سال کے آخر میں برکینا فاسو اور استوائی گنی میں اپنے سفارت خانے دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: افریقہ پر اتنا دباو کیوں؟
اس سلسلے میں ماریہ زاخارووا نے کہا کہ افریقی براعظم پر روس کی بڑھتی ہوئی توجہ اور اس براعظم میں سفارتی موجودگی بڑھانے پر اس ملک کے صدر کے زور کو دیکھتے ہوئے ماسکو نے افریقہ میں اپنے نمائندوں کی تعداد بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ اتوار کو نائیجر کے دارالحکومت نیامی میں بغاوت کے ہزاروں حامی فرانسیسی سفارت خانے کے سامنے جمع ہوئے اور اپنے ملک کے تئیں فرانسیسی پالیسیوں کے خلاف نعرے لگائے نیز فرانسیسی سفارت خانے کے داخلی دروازے کو آگ لگا دی۔
اس سے قبل فرانسیسی حکومت نے اعلان کیا تھا کہ نائجر میں بغاوت کے بعد پیرس نائیجر کو دی جانے والی باقاعدہ امداد روک دے گا، مظاہرین نے روسی پرچم بھی اٹھا رکھے تھے اور اس ملک کے دفاع میں نعرے لگائے۔
نائجر میں فوجی بغاوت کے بعد برطانوی حکومت نے اس بغاوت کی مذمت کرتے ہوئے اعلان کیا کہ لندن اس ملک کو دی جانے والی اپنی طویل مدتی امداد معطل کر دے گا۔
یاد رہے کہ اتوار کو مغربی افریقی ریاستوں کی اقتصادی برادری (ECOWAS) نے نائجر کو دی جانے والی تمام مالی امداد کو معطل کر دیا اور کمیونٹی کے مرکزی اور تجارتی بینکوں میں نائجر کے اثاثے منجمد کر دیے۔
مزید پڑھیں: افریقہ میں اسرائیل کی اہمیت تل ابیب کے تصور سے کہیں کم : عطوان
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ بدھ کو نائجر کے صدارتی محافظوں کے ارکان نے اس ملک کے قومی ٹیلی ویژن پر ایک بیان میں اعلان کیا کہ نائجر کے صدر محمد بازوم کی حکومت کا تختہ الٹ کر انہیں گرفتار کر لیا گیا ہے، اگلے نوٹس تک سرحدیں بند کر دی گئی ہیں اور ملک میں مارشل لا نافذ ہے۔