سچ خبریں:روس کی فیڈرل سیکیورٹی سروس نے ہفتہ 15 جولائی کو ممتاز روسی صحافیوں کے قتل کی سازش کو ناکام بنانے کا اعلان کیا۔
اس روسی سیکیورٹی ایجنسی نے اعلان کیا کہ اس نے جمعہ کے روز نامعلوم تعداد میں لوگوں کو گرفتار کیا ہے جنہوں نے مارگریٹا سائمونیان اور کسینیا سوبچک کے گھر اور کام کی جگہ کے قریب جاسوسی کی کارروائیاں کیں۔
روس کی انٹرفیکس خبر رساں ایجنسی نے ملک کی فیڈرل سیکیورٹی سروس کا حوالہ دیتے ہوئے اطلاع دی ہے کہ حراست میں لیے گئے افراد نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے ان دونوں خواتین پر حملے کی منصوبہ بندی یوکرین کی جانب سے کی تھی اور ان دونوں میں سے ہر ایک کے قتل کے بدلے انہیں 15 لاکھ روبل دینے کا وعدہ کیا گیا تھا۔ یوکرین نے اس خبر پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا ہے۔
سیمونیان روس سیگوڈنیا نیوز ایجنسی، سپوتنک اور راشا ٹوڈے میڈیا کی بنیادی کمپنی کے چیف ایڈیٹر ہیں، اور سوبچک ایک ممتاز صحافی اور پیش کنندہ ہیں جنہوں نے 2018 میں صدر کے لیے انتخاب لڑا۔
صحافی ڈاریا ڈوگینا اور ملٹری بلاگر ولادلن تاتارسکی گزشتہ سال روس کے اندر بم دھماکوں میں مارے گئے تھے۔ روس نے ان افراد کے قتل کا الزام یوکرین پر عائد کیا تاہم کیف نے اس کی تردید کی۔
مئی میں ممتاز روسی مصنف زخار پریلیپین ایک کار بم دھماکے میں زخمی ہو گئے تھے جس میں ان کا ڈرائیور ہلاک ہو گیا تھا۔ جس کے بعد روس کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا کہ روسی مصنف پر دہشت گردانہ حملے کی ذمہ داری نہ صرف یوکرائنی حکام پر عائد ہوتی ہے بلکہ اس کے مغربی حامی بالخصوص امریکہ بھی اس سلسلے میں ذمہ دار ہیں۔