🗓️
سچ خبریں: خلیج فارس تعاون کونسل اور وسطی ایشیائی ممالک کے سربراہان کا پہلا اجلاس جدہ میں منعقد ہوا اور اس کے آخر میں ایک بیان جاری کیا گیا۔
الخلیج آن لائن کی رپورٹ کے مطابق خلیج فارس تعاون کونسل اور وسطی ایشیا کے ممالک یعنی ازبکستان، ترکمانستان، تاجکستان، کرقیزستان اور قزاقستان کے سربراہان کا پہلا اجلاس جدہ میں منعقد ہوا جس میں قطر کے امیر تمیم بن حمد آل ثانی، امارات کے نائب صدر محمد بن راشد آل مکتوم، کویت کے ولی عہد مشعل الاحمد الصباح، بحرین کے بادشاہ کے نمائندے ناصر بن حمد بن عیسیٰ اور عمان کے ہیثم بن طارق سلمان کے نمائندے اسد بن طارق السعید الخلیفہ نے شرکت کی، اس کے علاوہ تاجکستان کے صدر امام علی رحمان، ازبکستان کے صدر شوکت مرزائیف، کرغزستان کے صدر سعد جباروف، قازقستان کے صدر قاسم توقایف اور ترکمانستان کے صدر سردار بردی محمدوف بھی اس اجلاس میں موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں: مشرق وسطی میں کیا ہونے جا رہا ہے؟
اجلاس کی صدارت سعودی عرب کے بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز کی نمائندگی میں سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کی ،اس اجلاس میں سعودی عرب کے ولی عہد نے مختلف شعبوں میں مشترکہ تعاون کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ خلیج فارس تعاون کونسل کے ممالک کی مجموعی ملکی پیداوار 2.3 ٹریلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔
سعودی عرب کی جانب سے ایکسپو 2030 کی میزبانی کے معاملے کی حمایت کرنے پر وسطی ایشیا کے ممالک کو سراہتے ہوئے انہوں نے ممالک کی خود مختاری کا احترام کرنے اور ان کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔
بن سلمان نے یہ بتاتے ہوئے کہ آج کی دنیا کے چیلنجوں کے لیے ہمارے خطے میں تعاون اور استحکام کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے، توانائی کی سلامتی اور اس کی سپلائی چین کو متاثر کرنے والے عوامل سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوششوں کو تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
قزاقستان کے صدر قاسم توقایف نے بھی کہا کہ ہمیں تعاون کونسل کے رکن ممالک کو اپنی باہمی تجارت اور برآمدات میں اضافہ کرنا چاہیے،اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ گزشتہ سال وسطی ایشیائی ممالک میں خالص سرمایہ کاری میں 40 فیصد اضافہ ہوا، انہوں نے قزاقستان میں بین الاقوامی توانائی فورم کے انعقاد کی تجویز پیش کی اور خلیج فارس میں تیل اور گیس برآمد کرنے والے ممالک کو اس میں شرکت کی دعوت دی۔
انہوں نے قزاقستان کی آزادی کے بعد سے خلیج فارس تعاون کونسل کے ممالک کی طرف سے اس ملک کی معیشت میں 3.6 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سرمایہ کاری ہمارے تعلقات میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔
کویت کے ولی عہد شہزادہ مشعل الاحمد الصباح نے بھی کہا کہ اس سے تعلقات کی ترقی میں آگے بڑھنے کی خواہش ظاہر ہوتی ہے اور ہمیں امید ہے کہ تعاون کونسل کے رکن ممالک اور وسطی ایشیا کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری قائم ہوگی۔
عمان کے سلطان کے نمائندے اسد بن طارق السعید نے بھی کہا کہ تعاون کونسل اور وسطی ایشیا کے درمیان تعلقات میں ترقی اور نمو دیکھی گئی ہے اور ہم فیمابین معاہدوں کے فعال ہونے کی امید رکھتے ہیں۔
مزید پڑھیں: روس کا وسطی ایشیائی ممالک کے طلباء کا کوٹہ بڑھانے کا اعلان
تاجکستان کے صدر امام علی رحمان نے کہا کہ تعاون کونسل کے رکن ممالک کے ساتھ ہمارے مشترکہ تاریخی اور ثقافتی تعلقات ہیں اور ہم ان کے درمیان اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے قیام سے متفق ہیں۔
دوسری جانب ترکمانستان کے صدر سردار بردی محمدوف نے کہا کہ عالمی چیلنجز کے لیے متحد کوششوں اور مناسب حل پر انحصار کرنے کی ضرورت ہے۔
ازبکستان کے صدر شوکت مرزیوئیف نے بھی کہا کہ ہم تعاون کونسل کے رکن ممالک کے ساتھ جامع تعاون کو فروغ دینے میں دلچسپی رکھتے ہیں،ہمیں دنیا میں اسلام فوبیا، انتہا پسندی اور نسلی امتیاز کا مقابلہ کرنے کے لیے عملی اقدامات کرنے چاہیے۔
خلیج فارس تعاون کونسل کے سکریٹری جنرل جاسم البدوی نے بھی کہا کہ یہ رہنماؤں کی پہلی ملاقات ہے جو فیمابین تعاون کو مضبوط بنانے کا سنگ بنیاد ہو گی۔
بیانیہ
خلیج فارس اور وسطی ایشیا تعاون کونسل کے مشترکہ اجلاس کے آخری بیان میں سیاسی اور اسٹریٹجک تعلقات کو مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے۔
بیان میں تجارتی اور اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے اور مشترکہ سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے لیے کوششوں کی اہمیت پر بھی زور دیا گیا۔
مذکورہ بیان نے ریاض میں ایکسپو 2030 کی میزبانی کے لیے سعودی عرب کی بولی کی حمایت کی۔ خلیج فارس تعاون کونسل کے رکن ممالک اور وسطی ایشیا کے ممالک نے دونوں خطوں کے درمیان نقل و حمل کی ترقی اور مضبوط لاجسٹکس اور تجارتی نیٹ ورکس کی تشکیل پر زور دیا۔
خلیج فارس اور وسطی ایشیا تعاون کونسل کے مشترکہ اجلاس کے حتمی بیان میں سرمایہ کاری کے شعبوں میں ہم آہنگی ، ترقی اور تجربات کے تبادلے نیز ترقیاتی ترجیحات کا جائزہ لینے پر زور دیا گیا ۔
اس بیان میں ممالک کی خودمختاری کے احترام اور ان کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا گیا ۔
مشہور خبریں۔
امریکہ اسرائیل کے خلاف یمن کی کاروائیوں کا جواب کیوں نہیں دے رہا؟
🗓️ 13 دسمبر 2023سچ خبریں: ممتاز فلسطینی تجزیہ نگار نے اس بات پر زور دیا
دسمبر
روس نے شام میں اپنے مقاصد حاصل کر لیے ہیں: پیوٹن
🗓️ 20 دسمبر 2024سچ خبریں:روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے آج سال کے نتائج کے
دسمبر
نیو میکسیکو میں 4 افراد کے نسل پرستانہ قتل کے بعد مسلمانوں میں تشویش
🗓️ 9 اگست 2022سچ خبریں:امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اس ملک کی ریاست نیو
اگست
امریکہ یوکرین میں شہریوں کے خلاف جرائم میں ملوث
🗓️ 24 جون 2024سچ خبریں: واشنگٹن میں روسی سفیر نے اس بات پر زور دیا کہ
جون
الجزیرہ کے اپنی رپورٹر کا کیس عالمی عدالت انصاف میں لے جانے کا اعلان
🗓️ 29 مئی 2022سچ خبریں:الجزیرہ ٹیلی ویژن چینل نے اعلان کیا ہے کہ حال ہی
مئی
اداکارہ مریم نور ایک دن کی وزیر اعظم بنیں تو پہلا کام کیا کریں گی؟
🗓️ 16 جون 2023 کراچی: (سچ خبریں) اداکارہ مریم نور کا کہنا ہے کہ اگر انہیں
جون
یمنی مسلح فوج سے دنیا حیرت میں
🗓️ 9 مئی 2025سچ خبریں: یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے صدر مہدی المشاط نے
مئی
غزہ میں اسرائیلی بمباری سے شہید ہونے والوں کی اجتماعی تدفین، ہزاروں فلسطینیوں نے نماز جنازہ میں شرکت کی
🗓️ 17 مئی 2021غزہ (سچ خبریں) دہشت گرد اسرائیل کی جانب سے غزہ میں بمباری
مئی