سچ خبریں: اسرائیلی اخبار اسرائیل ہیوم نے لکھا ہے کہ ممکنہ معاہدے کے قریب ترین بات یہ ہے کہ حماس نے پہلے مرحلے میں 50 سال سے زائد عمر کے قیدیوں اور بیماروں کی رہائی پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
اس اخبار نے یہ بھی لکھا کہ ایسا لگتا ہے کہ حماس اور اسرائیل دونوں طرف سے ان مسائل میں لچک پیدا ہو گئی ہے جو پہلے مذاکرات کی میز پر نہیں تھے۔ موجودہ پلان میں ایک وقفہ شامل ہے جس کے نتیجے میں جنگ بندی ہو گی۔
قیدیوں کے تبادلے اور مصر کے منصوبے کے ساتھ جنگ کو روکنے کے مقصد سے حماس اور اسرائیلی حکومت کے درمیان مذاکرات کا نیا دور چند ہفتے قبل شروع ہوا تھا اور اس عرصے کے دوران قاہرہ اور دوحہ کے شہروں نے ثالثوں کی ملاقاتوں اور مذاکرات کی میزبانی کی۔
عبرانی میڈیا نے گزشتہ روز دعویٰ کیا تھا کہ ممکنہ معاہدہ ممکنہ طور پر کئی مراحل میں کیا جائے گا، جس کے دوران اسرائیلی حکومت کی جیلوں میں قید 700 سے 1000 قیدیوں کو جو کہ بھاری سزاؤں کے ساتھ قید ہیں، کو مرحلہ وار اور مختصر مدت کی جنگ بندی کے بدلے رہا کیا جائے گا۔