سچ خبریں: شام کے وزیر اوقاف عبدالستار السید نے کہا کہ سعودی عرب نے اب تک شامی عازمین کو حج کے لیے بھیجنے سے روکا ہے اور ساتھ ہی دمشق کی حکومت کے ساتھ معاہدے پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
انھوں نے شام کے الوطن اخبار سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسند گروہوں سے لڑنے کے ان کے دعوؤں کے باوجود سعودی عرب اخوان کے ساتھ حج کو مربوط کر رہا ہے، جب کہ سعودی عرب سے باہر اخوان المسلمین سے لڑنے کا دعویٰ کر رہا ہے۔ شام کی حکومت اخوان المسلمین کو دہشت گرد گروپ سمجھتی ہے۔
عبدالستار السید نے مزید کہا کہ انھوں نے 11 سال سے حج کو سیاسی بنا دیا ہے حج اسلام کے ستونوں میں سے ایک ہے اور سعودی عرب یا کسی اور کے اثاثوں کا حصہ نہیں ہے۔
حج کے لیے شام کے کوٹے کا ذکر کرتے ہوئے، جو کہ ملک کی آبادی کا ایک ہزارواں حصہ ہے، کہا کہ اس بنا پر اب 20 ہزار سے زائد شامیوں کو حج کے لیے بھیجنے کی اجازت دی جانی چاہیے۔
دوسری جانب شامی پارلیمنٹ کے رکن محمد خیر الاکام نے الوطن اخبار کو بتایا کہ ایسا نہیں لگتا کہ سعودی اس سال شامیوں کو حج کرنے کی اجازت دیں گے اور اس میں کوئی خاطر خواہ تبدیلی نہیں آئی ہے۔ شام کے حوالے سے ریاض کی پالیسی میں جنگ ان کی حکومت سے تھی، وہ حج پر نہیں جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب نے گزشتہ دو سالوں میں کورونا کا بہانہ بنا کر دوسرے ممالک سے آنے والے عازمین کی تعداد میں کمی کی ہے جب کہ حج اسلام کا پانچواں رکن ہے اور یہ فریضہ ادا کرنا ہر مسلمان پر فرض ہے۔