?️
سچ خبریں: غزہ میں اب تک ہونے والے تمام جنگ بندی مذاکرات کی قابض فوج کی رکاوٹوں کی وجہ سے ناکامی کے درمیان، فلسطینی مزاحمتی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی کسی معاہدے کے خواہاں نہیں ہیں۔
المیادین کے ساتھ ایک انٹرویو میں ان ذرائع نے اس بات پر زور دیا کہ حماس اور دیگر فلسطینی مزاحمتی گروپ کبھی بھی ایسے معاہدے پر متفق نہیں ہوں گے جو فلسطینیوں کے جائز مطالبات کو پورا نہ کرتا ہو۔ مزاحمت کی طرف سے جنگ بندی کی تجویز پر قابض حکومت کا ردعمل منفی تھا اور صیہونی فلسطینیوں کے مطالبات کو مسترد کرتے ہیں اور مذاکرات میں حماس کی نرمی کو غلط سمجھتے ہیں اور اسے اس تحریک کی کمزوری کی علامت سمجھتے ہیں۔
مذکورہ ذرائع نے بتایا کہ حماس قابض حکومت کی تجویز سے کبھی اتفاق نہیں کرے گی۔ حماس اور دیگر فلسطینی مزاحمتی گروپوں کے چار بنیادی مطالبات ہیں: جنگ بندی، غزہ کی پٹی سے قابض افواج کا انخلاء، فلسطینی پناہ گزینوں کی اپنے علاقوں میں واپسی، اور قیدیوں کے تبادلے کے لیے ایک تفصیلی اور سنجیدہ معاہدہ۔ لیکن معلومات سے پتہ چلتا ہے کہ ان درخواستوں پر قابضین کا ردعمل منفی ہے۔
ان ذرائع کے مطابق صہیونیوں نے اپنے علاقوں میں خواتین، بچوں اور بوڑھوں سمیت پناہ گزینوں کی بتدریج واپسی اور پناہ گزینوں کے لیے نئے کیمپ بنانے کو بھی مسترد کردیا۔ قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے قابضین نے شرائط رکھی ہیں جن کے مطابق قیدیوں کے تبادلے میں رہا ہونے والے فلسطینی قیدیوں کی تعداد میں نمایاں کمی کر دی گئی ہے۔
اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ مذاکراتی عمل ختم ہو رہا ہے، مذکورہ ذرائع نے اس بات پر زور دیا کہ حماس اور دیگر مزاحمتی گروہ ایسے معاہدے پر متفق نہیں ہو سکتے جو فلسطینیوں کے منصفانہ مطالبات کو پورا نہ کرتا ہو۔ یہ واضح ہے کہ قابض حکومت اپنی فاشسٹ کابینہ کے ساتھ معاہدے کی تلاش میں نہیں ہے، اور وہ مذاکرات میں سنجیدہ نہیں ہیں، اور وہ جو کچھ بھی کرتے ہیں وہ وقت خریدنے کی کوشش کے دائرے میں ہے۔ نیز مذاکرات میں صیہونیوں کی موجودگی اندرونی اور بیرونی دباؤ کی وجہ سے ہے۔
فلسطینی مزاحمت سے متعلق ایک اور ذریعے نے بھی اعلان کیا ہے کہ دوحہ مذاکرات کے نئے دور کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا ہے اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ صیہونی حکومت کا مؤقف اب بھی مذاکرات کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنا اور انہیں انجام تک پہنچانا ہے۔
حماس سے وابستہ ایک ذریعے نے الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے تحریک حماس کو رعایتیں اور حل فراہم کرنے کے صہیونی میڈیا کے دعوے کی تردید کی اور کہا کہ یہ دعوے سیاہ اور مایوس کن پروپیگنڈہ ہیں جن کا مقصد صہیونی کابینہ کی ناکامیوں پر پردہ ڈالنا اور ذمہ داری سے بچنا ہے۔ اس میں مذاکرات کی ناکامی اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ کے برابر ہے۔
اس ذریعے نے تاکید کی کہ حماس نے اپنی پوزیشن واضح کر دی ہے اور وہ اس سے کبھی پیچھے نہیں ہٹے گی اور جب تک غزہ پر غاصبوں کی جارحیت اور اس علاقے کی ناکہ بندی جاری رہے گی، قیدیوں کے تبادلے کا کوئی معاہدہ نہیں کیا جائے گا۔
مشہور خبریں۔
’دغا باز دل‘ کی ابتدائی دو دن میں ریکارڈ کمائی
?️ 14 اپریل 2024کراچی: (سچ خبریں) عید الفطر کے موقع پر ریلیز کی گئی رومانوی
اپریل
الظواہری پر حملے کے بعد طالبان کے ساتھ امریکی حکام کی پہلی ملاقات
?️ 9 اکتوبر 2022سچ خبریں: القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری کی برطرفی کے بعد
اکتوبر
اربیل ہوائی اڈے پر اڑنے والےکسی بھی ڈرون کو تباہ کر دیں گے: امریکی اتحاد
?️ 15 ستمبر 2021سچ خبریں:اربیل ہوائی اڈے پر امریکہ کی قیادت میں داعش مخالف اتحاد
ستمبر
واٹس ایپ صارفین کو ہیکنگ کا خطرہ
?️ 9 اکتوبر 2022سچ خبریں:ٹیلی گرام کے مالک کا کہنا ہے کہ یکرز واٹس ایپ
اکتوبر
دوسرا خاشقجی سعودی جیل میں
?️ 23 مئی 2021سچ خبریں:ایک ماہ سے زائد عرصہ قبل لبنانی میڈیا میں سرخیوں میں
مئی
سابق قطری وزیراعظم کی خلیج فارس کی سلامتی کے لیے عرب ممالک کو نئی تجویز
?️ 7 اگست 2021سچ خبریں:خلیج فارس اور بحیرہ عمان میں بحری جہازوں پر ہونے والے
اگست
اوورسیز پاکستانیوں کے لیے مخصوص نشستوں پر بھی نمائندگی بھی ملنی چاہیے
?️ 29 نومبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں) گورنر پنجاب چودھری سرور نے قومی و صوبائی اسمبلیوں
نومبر
کورونا نئے نقاب میں؛ دنیا اومیکرون وائرس کے منظرعام پر آنے سے پریشان
?️ 27 نومبر 2021سچ خبریں:اومیکرون نامی کورونا وائرس کی ایک نئی قسم کی شناخت نے
نومبر