سچ خبریں:فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے منگل کی صبح قیدیوں کے تبادلے کے لیے صیہونی حکومت کے ساتھ اپنے بالواسطہ مذاکرات کی خبروں کی تردید کی ہے۔
اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے رہنماؤں میں سے ایک اسامہ حمدان نے منگل کی صبح کہا کہ غزہ کے خلاف جارحیت کے خاتمے تک قیدیوں کے تبادلے پر کوئی بات نہیں کی جا رہی ہے۔
الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے حمدان نے واضح کیا کہ اسرائیلی فریق کا دفاع موجودہ انکشافات کے ذریعے اندرونی دباؤ سے نمٹنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ممکنہ معاہدے پر اسرائیل کا موقف گھریلو استعمال کے لیے ہے۔
اس سے قبل فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک کے سیاسی بیورو کے رکن نے قیدیوں کے حوالے سے مذاکرات کے حوالے سے صہیونی میڈیا کی خبروں کی تردید کی تھی اور اس بات پر زور دیا تھا کہ قیدیوں کے مذاکرات سے متعلق ہر چیز جنگ بندی کے بعد ہوگی۔
پیر کی شام کو صیہونی حکومت کے بعض ذرائع ابلاغ بشمول اس حکومت کے چینل 13 نے دعویٰ کیا کہ قیدیوں کے تبادلے پر اتفاق کے لیے نئی پیش رفت ہو رہی ہے۔