سچ خبریں: روسی قومی سلامتی کونسل کے نائب سربراہ نے جمعرات کو برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کے استعفیٰ پر ردعمل کا اظہار کیا۔
طاس خبر رساں ایجنسی کے مطابق روس کی قومی سلامتی کونسل کے نائب سربراہ دمتری مدودوف نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ جانسن کا استعفی انگلینڈ کی متکبرانہ اور گستاخانہ پالیسیوں کا منطقی نتیجہ ہے خاص طور پر بین الاقوامی میدان میں۔
مدودوف نے مزید کہا کہ یوکرین کا بہترین دوست جا رہا ہے اور یوکرین میں فتح خطرے میں ہے اور ہم جرمنی، پولینڈ اور بالٹک ریاستوں سے ایسی ہی خبریں سننے کے منتظر ہیں۔
دوسری جانب روسی ایوان صدر کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ ہم یہ امید رکھنا چاہتے ہیں کہ ایک دن برطانیہ میں مزید پیشہ ور افراد کام کرنے آئیں گے جو بات چیت کے ذریعے اپنے فیصلے کر سکیں گے۔
روسی اہلکار نے اپنے بیان کے ایک اور حصے میں کہا کہ انگلینڈ میں ایک بہت ہی پیچیدہ سیاسی نظام ہے اور ایک ایسا شخص جس کے پاس عوامی حمایت بالکل نہیں ہے وہ اس ملک کی حکومت کی قیادت کر سکتا ہے۔
برطانوی میڈیا میں وزیر اعظم کے عہدے سے مستعفی ہونے کے بارے میں قیاس آرائیوں کے بعد انہوں نے جمعرات کی سہ پہر نمبر 10 ڈاؤننگ سٹریٹ میں موجود صحافیوں کے سامنے ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے اپنے استعفیٰ کا اعلان کیا۔
برطانوی وزیراعظم کا استعفیٰ ایسی صورت حال میں پیش آیا کہ حالیہ دنوں میں ان کی کابینہ کے وزراء اور نائب وزراء کے استعفوں کی لہر نے بورس جانسن کے لیے نازک صورتحال پیدا کر دی اور وہ ابتدائی استقامت کے باوجود بالآخر مستعفی ہونے کا اعلان کرنے پر مجبور ہو گئے۔