بین الاقوامی تنظیمیں صیہونی جرائم میں شریک

صیہونی

?️

سچ خبریں: غزہ پٹی میں صحت کے نظام کے مکمل زوال اور اسرائیلی قبضہ کار حکومت کی گھٹن بھری محاصرے کی پالیسی کے درمیان، غزہ کی وزارت صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر منیر البرش نے بین الاقوامی برادری پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی ادارے صیہونیوں کے نسل کشی کے جرائم کے خلاف خاموشی اختیار کرکے ان جرائم میں شریک ہیں۔
غزہ کے عوام ہر قسم کی موت کا سامنا کر رہے ہیں
ڈاکٹر منیر البرش نے الجزیرہ کے ساتھ گفتگو میں کہا کہ غزہ پٹی میں جو کچھ ہو رہا ہے، وہ ہر قسم کے المیے سے بالاتر ہے۔ یہاں کے لوگ ہر ممکن موت کا سامنا کر رہے ہیں، چاہے وہ روزانہ کے قتل عام ہوں جو اسرائیلی فوج کر رہی ہے یا پھر صحت کی دیکھ بھال کے فقدان کی وجہ سے پھیلنے والی مہلک بیماریاں۔
انہوں نے اسرائیلی فوج کے غزہ بندرگاہ پر غیر مسلح شہریوں کے وحشیانہ قتل عام کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ منظر انتہائی دل دہلا دینے والا تھا جہاں شہیدوں کی لاشیں پانی میں تیر رہی تھیں۔ اس واقعے میں 44 افراد شہید ہوئے جبکہ درجنوں زخمی یا لاپتہ ہو گئے۔
صیہونیوں نے محاصرہ سخت کر دیا، طبی سہولیات مکمل طور پر مفلوج
غزہ کے اس طبی عہدیدار نے واضح کیا کہ صیہونیوں نے وزارت صحت کے خلاف محاصرہ مزید سخت کر دیا ہے۔ وہ ہفتہ وار ایندھن کی فراہمی کے بجائے روزانہ بہت کم مقدار میں ایندھن دیتے ہیں، جس کی وجہ سے ڈائیلاسس جیسی اہم خدمات شدید متاثر ہوئی ہیں۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ ڈاکٹروں کو دو اموات کے درمیان فیصلہ کرنا پڑ رہا ہے—یعنی انہیں یہ طے کرنا ہوتا ہے کہ کون سا مریض پہلے مرے گا۔
محاصرے اور جنگ کے باعث خطرناک بیماریوں میں اضافہ
ڈاکٹر منیر البرش نے خبردار کیا کہ سپتالوں میں ایندھن کے ذخائر ختم ہو رہے ہیں، جس کی وجہ سے آپریشن تھیٹرز اور ICU بند ہو رہے ہیں۔ ہر وہ مریض جسے وینٹی لیٹر، ادویات کے ریفریجریٹرز یا ویکسین کی ضرورت ہے، اس کی جان خطرے میں ہے۔ ایک منٹ کی تاخیر بھی کسی کی موت کا سبب بن سکتی ہے، خاص طور پر جب روزانہ انفیکشنز اور مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہو۔
انہوں نے غزہ کے بچوں میں میننجائٹس (دماغ اور ریڑھ کی ہڈی کی سوزش) کے پھیلاؤ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کے لیے مخصوص النصر ہسپتال میں اب تک اس بیماری کے 300 کیسز ریکارڈ کیے جا چکے ہیں، اور یہ تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ غزہ کے عوام کو جو قحطی، غذائی قلت، صاف پانی کی کمی، ذاتی حفظان صحت کے وسائل کا فقدان اور گنجان پناہ گاہوں میں رہنے پر مجبور ہونا پڑ رہا ہے، یہ سب عوامل بیکٹیریل اور وائرل بیماریوں کے پھیلاؤ کو تیز کر رہے ہیں۔ آج غزہ کی پوری آبادی اس پٹی کے صرف 12% رقبے پر سمٹ چکی ہے، جو ایک المناک ماحول پیدا کر رہا ہے۔
بین الاقوامی تنظیمیں صیہونی جرائم میں شریک ہیں
غزہ کے اس طبی عہدیدار نے بین الاقوامی تنظیموں کے کردار پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم مسلسل بین الاقوامی اداروں سے مدد کی اپیل کرتے ہیں، لیکن ہمیں کوئی جواب نہیں ملتا۔ یہ تنظیمیں صیہونی جرائم میں معاون ہیں اور غزہ کے بچوں کا تحفظ نہیں کر رہیں، جو روزانہ مختلف طریقوں سے قتل کیے جا رہے ہیں اور زندگی کے بنیادی حقوق سے محروم ہیں۔
ڈاکٹر منیر البرش نے سوال اٹھایا کہ یونیسف کہاں ہے؟ وہ ادارے جو بچوں اور خواتین کے تحفظ کے لیے بنائے گئے تھے، وہ کہاں ہیں؟ انہوں نے انسانی جانوں کو بچانے کے اپنے فرائض کو پورا نہیں کیا اور اپنی ذمہ داریوں میں ناکام رہے ہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ قابضین جان بوجھ کر ایندھن کی رسائی روک کر ان لوگوں کو مار رہے ہیں جو بمباری سے بچ گئے تھے، جبکہ بین الاقوامی تنظیمیں بغیر کسی عملی اقدام کے صرف تماشائی بنی ہوئی ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ غزہ کے صحت کے شعبے کی مدد میں تاخیر مزید اموات کا سبب بنے گی۔
شفا ہسپتال میں ڈائیلاسس سروسز معطل
گزشتہ روز، غزہ کی وزارت صحت نے ہنگامی بیان جاری کرتے ہوئے بتایا کہ غزہ کے سب سے بڑے ہسپتال الشفاء میڈیکل کمپلیکس میں ڈائیلاسس سروسز مکمل طور پر بند ہو گئی ہیں، کیونکہ ایندھن کے ذخائر ختم ہو چکے ہیں۔
وزارت صحت نے واضح کیا کہ فی الحال صرف الشفاء ہسپتال کی ICU سروسز محدود پیمانے پر اور چند گھنٹوں کے لیے چل رہی ہیں۔ اگر یہی صورتحال رہی تو ان مریضوں اور زخمیوں کی موت یقینی ہے جنہیں فوری طبی امداد کی ضرورت ہے۔
صحت کا نظام مکمل طور پر تباہی کے دہانے پر
غزہ کی وزارت صحت نے رپورٹ دی کہ قابض اسرائیلی حکومت کے ہسپتالوں میں ایندھن کی ترسیل روکنے کی وجہ سے صحت کی صورتحال دن بہ دن بدتر ہو رہی ہے۔ ہر لمحہ غزہ کا صحت کا نظام مکمل طور پر گرنے کے خطرے سے دوچار ہے۔
غزہ کے طبی ذرائع نے خبردار کیا ہے کہ مسلسل بجلی کی کٹوتی، صیہونیوں کے حملوں اور مکمل محاصرے کے باعث ادویات، سرجیکل آلات اور بنیادی طبی سامان کی شدید قلت کی وجہ سے ڈاکٹروں کو ویران ہسپتالوں میں موبائل فون کی روشنی میں سرجری کرنا پڑ رہی ہے۔

مشہور خبریں۔

محکمہ ریلوے کی 10 ہزار ایکڑ اراضی غیرقانونی طور پر رہائشی مقاصد کیلئے استعمال ہونے کا انکشاف

?️ 24 مارچ 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان ریلوے کی ملکیتی تقریباً 10 ہزار ایکڑ

غزہ جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں نیتن یاہو کی رسوایی

?️ 2 مارچ 2025سچ خبریں: علاقائی اخبار رائی الیوم کے ایڈیٹر اور معروف فلسطینی تجزیہ نگار

سبطین خان پنجاب اسمبلی کے اسپیکر منتخب

?️ 30 جولائی 2022لاہور: (سچ خبریں)پی ٹی آئی  کے رکن سبطین خان پنجاب اسمبلی کے

صیہونی مسٹر سکیورٹی کا خوفناک زوال

?️ 13 اپریل 2024سچ خبریں: اسرائیل میں بنیامین نیتن یاہو کی تیسری بار اقتدار میں

چاہتے ہیں نوجوان ملازمتیں ڈھونڈنے کے بجائے نوکریاں دینے والے بنیں، شہباز شریف

?️ 19 دسمبر 2024 اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ

کیا حزب اللہ بھی طوفان الاقصی میں شامل ہو چکی ہے؟

?️ 8 اکتوبر 2023سچ خبریں: حزب اللہ کی طرف سے غزہ کی پٹی پر صیہونی

فیلڈ مارشل سے کاروباری شخصیات کی ملاقات، بجٹ سے متعلق تحفظات دور کرنے کا مطالبہ

?️ 22 جولائی 2025راولپنڈی: (سچ خبریں) پاک فوج کے سربراہ فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر

سندھ حکومت کا 4400 اساتذہ کی بھرتی، 4 نئے آئی بی اے کمیونٹی کالجز کے قیام کا اعلان

?️ 1 جولائی 2025کراچی (سچ خبریں) سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن نے کہا ہے کہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے