سچ خبریں:سعودی عرب کے ایک سابق سینئر سکیورٹی عہدیدار نے 2017 میں سعودی عرب سے فرار ہونے کے بعد پہلی بار اپنی خاموشی توڑی اور آل سعود کے بارے میں بہت سے حقائق کا انکشاف کیا۔
المیادین چینل کی رپورٹ کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو ذہنی مریض اور قاتل قرار دیتے ہوئے سابق سعودی سکیورٹی عہدیدار سعد الجبری نے انکشاف کیا کہ وہ سابق سعودی بادشاہ کو قتل کرنے کا ارادہ رکھتے تھے۔
سابق سعودی عہدہ دار جو اس وقت کینیڈا میں ہیں ، نےسی بی ایس نیوز کے "60 منٹ” پروگرام کے ساتھ ایک انٹرویو میں انکشاف کیا کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اپنے والد سلمان بن عبدالعزیز کے بادشاہ بننے سے پہلے عبداللہ بن عبدالعزیز آل سعودشاہ عبداللہ کے نام سے جانے جانے والے سعودی عرب کے بادشاہ کوقتل کرنا چاہتے تھے۔
سعد الجبری نے 2014 میں ایک ملاقات کی تفصیلات بتائیں جس میں شہزادہ بن سلمان نے سعودی انٹیلی جنس سروس کے اس وقت کے سربراہ محمد بن نائف سے کہا کہ میں شاہ عبداللہ کو قتل کرنا چاہتا ہوں، میرے پاس روس کی بنی ہوئی ایک زہریلی انگوٹھی ہے ، کافی ہے میں ان سے ہاتھ ملاؤں تو کام ہو جائے گا۔
یادرہے کہ 2017 میں فرار ہونے کے بعد پہلی بار ، سابق سینئر سعودی سکیورٹی عہدیدار نے اپنی خاموشی توڑی اور آل سعود کے بارے میں بہت سے حقائق کا انکشاف کیا، انہوں نے مزید کہا، محمد بن سلمان ذہنی مریض اور بے رحم ہیں ،وہ ماضی سے سبق نہیں سیکھتے،ان دن انھیں بن نائف پر فخر تھا ، سابق سعودی سکیورٹی عہدیدار نے کہا کہ ان کے پاس محمد بن سلمان کی تقریر کی دو فائلیں ہیں جن میں موجودہ سعودی ولی عہد نے عبداللہ بن عبدالعزیز کو قتل کرنے کے اپنے ارادے کے بارے میں بتایا ہے۔