سچ خبریں:شام کے رکن پارلیمنٹ نے عراق اور شام کی سرحد پر مزاحمتی تحریک کے ٹھکانوں پر ہونے والے امریکی حملے پرردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نئے امریکی صدر نے اپنا اصلی چہرہ دکھادیا ہے۔
شام کی پارلیمنٹ ممبر محمود جوخدار نے المعلومہ نیوز ایجنسی کو انٹر ویو دیتے ہوئے کہا کہ عراق-شام کی سرحد پر مزاحمتی تحریک کے ٹھکانوں پر حالیہ امریکی پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نفرت انگیز امریکی قبضے اور اس کے اتحادیوں سے نجات حاصل کرنے کا واحد راستہ ہے شام کی سرحد پر مزاحمت ہے اس لیے کہ عراق اور شام کی سرحدپر ہونے والا حالیہ حملہ دہشت گرد گروہوں کی حمایت کرنا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنا اصلی چہرہ اور امریکہ کی دشمنانہ پالیسیاں ظاہر کر دی ہیں نیز ثابت کر دیا ہے کہ اس ملک میں صدر کی تبدیلی کے ساتھ اس کی پالیسیاں نہیں بدلتی ہیں۔
شامی پارلیمنٹ نے مزید کہاکہ یہ پالیسیاں صیہونی حکومت کے مفاد میں ہیں اور ہمیں پوری طرح یقین ہے کہ شیطان سے کسی بھلائی کی توقع نہیں کی جانی چاہئےلہذاہمارے پاس اس کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے کہ قبضہ کار اور اس کے حواری جہاں بھی ہوں ان کا مقابلہ کریں،یادرہے کہ جمعہ (26 فروری) کی شام امریکی جنگی طیاروں نے شام کے علاقے بوکامل اور عراق کے القائم کے مابین دونوں ملکوں کی سرحد پرمزاحمتی تحریک کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جس میں ابتدائی اطلاعات سے پتا چلا ہے کہ ایک شخص ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ۔
صابرین نیوز ایجنسی نے بتایا ہے کہ امریکہ نے مزاحمتی تحریک سے تعلق رکھنے والی ایک خالی عمارت اور ایک اور جگہ کو نشانہ بنایا جس میں ایک شخص ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے،ان اطلاعات کے بعد پینٹاگون نے ایک بیان میں تصدیق کی کہ امریکی فوج نے عراقی حکومت سے موصولہ اطلاع کی بنیاد پر اور جو بائیڈن کے حکم پر مشرقی شام میں مزاحمتی تحریک کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے،تاہم عراقی وزارت دفاع کی تردید کے بعد امریکہ نے بغداد کے ساتھ ہم آہنگی کی خبر بھی واپس لے لی۔
عراقی پارلیمانی اتحاد کےالفتح رہنما ہادی العامری نے وزیر اعظم مصطفی الکاظمی سے شام-عراق سرحد پر امریکی حملوں کی تحقیقات شروع کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہماری معلومات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ، واشنگٹن کے دعووں کے برخلاف اس حملے کا نشانہ الحشد الشعبی تھی نہ عراقی اسلامی مزاحمت ۔