سچ خبریں: مہاتیر محمد، جو دو مرتبہ ملائیشیا کے وزیر اعظم رہے ہیں اور طویل عرصے سے مغرب کے ناقد کے طور پر جانے جاتے ہیں، نے خبردار کیا ہے کہ امریکہ ہاؤس سپیکر نینسی پیلوسی اور دیگر کے تائیوان کے حالیہ دوروں کے ذریعے چین کی مخالفت کر رہا ہے۔
97 سالہ مہاتیر نے مزید کہا کہ چین تائیوان کو اپنا علاقہ سمجھتا ہے اور اس طرح کے دورے اس کے معاملات میں مداخلت ہے۔ اگرچین حملہ کرنا چاہے تو حملہ کر سکتا ہے۔ انہوں نے نہیں کیا۔ لیکن امریکہ جنگ پر اکساتا ہے تاکہ چینی یہ غلطی کر کے تائیوان پر قبضہ کر لے۔ پھر امریکہ کے پاس تائیوان کی مدد کرنے، چین سے لڑنے اور تائیوان کو بہت سے ہتھیار فروخت کرنے کا بہانہ ہے۔
محمد نے امریکی صدر بائیڈن کو ایک غیر موثر رہنما بھی کہا اور کہا کہ وہ انتہائی اسلام مخالف قسم کے ہیں وہ منصفانہ برتاؤ نہیں کرتے وہ اسرائیل کو ہر قسم کے جرائم، نسل کشی کرنے کی اجازت دیتا ہے اور کچھ نہیں کرتا۔ وہ ان کی حمایت کرتا ہے۔
انہوں نے یوکرین کے خلاف روس کی جنگ کے حوالے سے یورپی یونین پر بھی تنقید کی اور کہا کہ نیٹو جو کچھ کر رہا ہے، یورپی یونین جو کچھ کر رہی ہے وہ یوکرین کے باشندوں کو مزید اشتعال دلانے اور جنگ کے لیے کہنے کے لیے ہے۔ انہوں نے یوکرین کو نیٹو کی رکنیت میں داخل کرنے کا وعدہ کیا لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔