?️
سچ خبریں: ایف بی آئی کے سابق ڈائریکٹر کرسٹوفر رے نے ایک انٹرویو میں کہا کہ انہوں نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا کیونکہ یہ واضح تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ ایجنسی میں تبدیلیاں کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
سی بی ایس کے ساتھ ایک انٹرویو میں، انہوں نے مزید کہا کہ ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کے عہدے سے مستعفی ہونے کا ان کا فیصلہ اب تک کے سب سے مشکل فیصلوں میں سے ایک تھا۔ میں ایف بی آئی کے بارے میں اور خاص طور پر عوام کے ساتھ رابطہ قائم کرنے کے اس کے مشن کے بارے میں بہت زیادہ خیال رکھتا ہوں۔
لیکن منتخب صدر نے مجھ پر واضح کیا کہ وہ اس ادارے میں تبدیلیاں کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور یہ کہ قانون ایک ایسی چیز ہے جسے وہ کسی بھی وجہ یا بغیر کسی وجہ کے نافذ کر سکتا ہے رے نے واضح کیا۔
رے نے گزشتہ ماہ اعلان کیا تھا کہ وہ عہدے سے سبکدوش ہو رہے ہیں کیونکہ منتخب صدر کا انہیں برطرف کرنے کا منصوبہ تھا۔
ٹرمپ نے حال ہی میں کاش پٹیل کو ایف بی آئی کے سربراہ کے لیے اپنا نامزد کیا تھا۔ یہ کارروائی رے کو یہ بتانے کے لیے ایک اشارہ تھا کہ اسے جلد ہی برطرف کر دیا جائے گا۔ یہ عہدہ سنبھالنے کے لیے پٹیل کی سینیٹ میں تصدیق ہونی چاہیے۔ پٹیل نے پچھلی ٹرمپ انتظامیہ میں قومی انٹیلی جنس کے ڈپٹی ڈائریکٹر اور قومی سلامتی کونسل کے انسداد دہشت گردی کے دفتر کے ڈائریکٹر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ وہ اس وقت نیشنل انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر اور سیکرٹری دفاع کے مشیر بھی تھے۔ پٹیل وفاقی پراسیکیوٹر بھی رہ چکے ہیں۔
اس نے پہلے ایف بی آئی کے انٹیلی جنس اکٹھا کرنے والے کردار کو ختم کرنے اور ان ملازمین کو فارغ کرنے کا مطالبہ کیا تھا جنہوں نے ٹرمپ کی حمایت کرنے سے انکار کیا تھا۔
کرسٹوفر رے کو ٹرمپ نے 2017 میں جیمز کومی کے برطرف کیے جانے کے بعد اس عہدے پر تعینات کیا تھا اور توقع کی جارہی تھی کہ وہ 2027 میں اپنی 10 سالہ مدت کے اختتام تک اس عہدے پر رہیں گے۔
اس نے انٹرویو کے ایک اور حصے میں نوٹ کیا کہ میرا نتیجہ یہ تھا کہ اس ادارے کے لیے سب سے بہتر کام یہ ہے کہ وہ منظم اور مربوط انداز میں پیچھے ہٹنے کی کوشش کرے اور ایف بی آئی کو اس تنازعے میں مزید گہرائی میں نہ لائے۔
رے نے کہا کہ وہ ٹرمپ کی کابینہ کے ارکان پر تبصرہ کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے تھے۔ حقائق اور قانون، متعصبانہ سیاست اور ترجیحات نہیں، ان کی تحقیقات کو آگے بڑھاتے ہیں۔
مشہور خبریں۔
ججز کے الزامات کا معاملہ، اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا
?️ 18 اپریل 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججوں کی جانب
اپریل
بہت ہوگیا! قانون اپنا راستہ بنائے گا، لاڈلے کو ملک سے کھلواڑ نہیں کرنے دیا جائے گا، وزیراعظم
?️ 28 مارچ 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے پاکستان نے عالمی
مارچ
حکومتی اراکین کی مزید ’آڈیو کلپس‘ لیک، دفتر وزیراعظم کی سیکیورٹی پر پی ٹی آئی کے سوالات
?️ 25 ستمبر 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیراعظم کی مبینہ آڈیو لیک کے بعد حکمراں
ستمبر
رانا ثنا اللہ کا 17 مئی کے بعد عمران خان کی دوبارہ گرفتاری کا عندیہ
?️ 13 مئی 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے 17 مئی یا
مئی
رام اللہ میں شہادت کی کارروائی میں دو صہیونی فوجی زخمی
?️ 24 ستمبر 2022سچ خبریں: نابلس شہر کے جنوب میں واقع قصبے گیلاد کے قریب
ستمبر
برطانیہ میں کورونا کی پابندیوں کا خاتمہ
?️ 22 فروری 2022سچ خبریں: خبری ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ برطانوی وزیر
فروری
لاہور: عدالت کا مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم
?️ 27 نومبر 2023لاہور:(سچ خبریں) لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پاکستان مسلم
نومبر
صیہونی حکومت نے غزہ جنگ میں 890 اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکت کا اعتراف کیا ہے
?️ 11 جولائی 2025سچ خبریں: صیہونی حکومت نے اعتراف کیا ہے کہ غزہ کی پٹی
جولائی