?️
سچ خبریں: رافیل گروسی، ڈائریکٹر جنرل آف دی انٹرنیشنل ایٹامک انرجی ایجنسی (آئی ای اے)، نے ایران کی جانب سے کچھ تکنیکی مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی آمادگی کا حوالہ دیا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایران کے پاس کچھ تنصیبات اور سرگرمیاں ہیں جن کے بارے میں شفافیت درکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے ساتھ تعلقات کی بحالی ضروری ہے اور جوہری ہتھیاروں کے پھیلاؤ کے معاہدے (این پی ٹی) کے تحت معائنوں کی اجازت دینا لازمی ہے۔ ایران نے واضح کیا ہے کہ وہ تکنیکی سطح پر کچھ مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے تیار ہے۔
گروسی نے مزید کہا کہ ایران کے ساتھ معائنوں کی بحالی کے طریقوں پر بات چیت شروع کرنا اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کا نقطہ نظر سننا ضروری ہے، خاص طور پر ان نقصان زدہ تنصیبات میں کیے گئے ضروری تحفظاتی اقدامات کے بارے میں۔ ابتدائی مذاکرات میں معائنہ کار شامل نہیں ہوں گے، لیکن ہمیں امید ہے کہ وہ اس سال واپس آجائیں گے۔ ہمیں ایران سے یورینیم کی افزودگی کے حوالے سے کوئی نیا ڈیٹا نہیں ملا۔
ایرانی ترجمان کے بیانات: آئی ای اے کے عہدیدار کے ایران دورے کی تیاریاں
اس دوران، ایران کے خارجہ وزارت کے ترجمان اسماعیل بقائی نے آئی ای اے کے ایک اعلیٰ عہدیدار کے ممکنہ ایران دورے اور نقصان زدہ جوہری تنصیبات کے معائنے کے بارے میں کہا کہ آئی ای اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل کا تہران کا دورہ ایجنڈے پر ہے اور آنے والے ہفتوں میں ہوسکتا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس دورے کا مقصد ایران اور آئی ای اے کے درمیان نئے تعاون کے طریقہ کار پر مشاورت کرنا ہے، جبکہ نقصان زدہ جوہری تنصیبات کے معائنے کا کوئی پروگرام نہیں ہے، جو امریکہ اور صہیونی ریجیم کے غیرقانونی حملوں کا نشانہ بنی تھیں۔
بقائی نے ایران اور آئی ای اے کے درمیان تعاون کی موجودہ صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ایران کا ایجنسی کے ساتھ تعاون معطل ہونے کا بنیادی سبب صہیونی ریجیم اور امریکہ کی غیرقانونی اور جارحانہ کارروائیاں ہیں، جنہوں نے اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے عدم پھیلاؤ کے نظام کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ انہوں نے ایران کے پرامن جوہری تنصیبات پر حملہ کرکے ان کی سلامتی کو شدید خطرے میں ڈال دیا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ عالمی برادری کو ایران کی جوہری تنصیبات پر حملوں کی مذمت کرنی چاہیے اور متجاوزین کو جوابدہ ٹھہرانا چاہیے۔
بقائی نے واضح کیا کہ ایران اب بھی جوہری ہتھیاروں کے پھیلاؤ کے معاہدے (این پی ٹی) اور جامع تحفظاتی معاہدے (سیف گارڈز) کا رکن ہے، لیکن موجودہ حالات (صہیونی ریجیم اور امریکہ کے غیرقانونی حملوں کے بعد) میں ایران کا ایجنسی کے ساتھ تعامل پارلیمنٹ کے حالیہ قانون کے تحت ہوگا، جس کے مطابق آئی ای اے کے ساتھ تعاون قومی سلامتی کونسل کی اجازت اور ہم آہنگی پر منحصر ہے۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
استحکام اور سلامتی کو یقینی بنانے کے بہانے صیہونیوں کے ساتھ تعلقات معمول پر لانا ایک افسانہ ہے:فلسطینی مزاحمتی تحریک
?️ 1 فروری 2022سچ خبریں:ڈیموکریٹک فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین نے ابراہیم معاہدے میں
فروری
بھارت کو افغانستان میں بہت بھاری نقصان اٹھانا پڑا: طاہر اشرفی
?️ 9 ستمبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں) وزیر اعظم کے معاون خصوصی علامہ طاہر محمود اشرفی
ستمبر
شہید سلیمانی خطے میں صیہونی اور امریکی منصوبوں کی راہ میں رکاوٹ تھے:حماس
?️ 2 جنوری 2022سچ خبریں:حماس کے کمانڈر اسماعیل رضوان نے کہا کہ شہید جنرل قاسم
جنوری
دنیا میں اسرائیل کے سائنسی بائیکاٹ کی وجہ کیا ہے؟
?️ 30 اپریل 2024سچ خبریں: عبرانی ذرائع ابلاغ نے غیر ملکی یونیورسٹیوں میں اسرائیلی محققین کے
اپریل
ایکس (ٹوئٹر) پر آڈیو اور ویڈیو کالنگ کا فیچر متعارف
?️ 26 اکتوبر 2023سچ خبریں: سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (ٹوئٹر) نے صارفین کے لیے
اکتوبر
بجٹ میں صوبوں کا حصہ
?️ 11 جون 2022اسلام آباد(سچ خبریں)اگلے مالی سال میں صوبوں کو وفاق کی جانب سے
جون
بین الاقوامی فوجداری عدالت کا روسی صدر کے خلاف گرفتاری وارنٹ
?️ 18 مارچ 2023سچ خبریں:بین الاقوامی فوجداری عدالت نے روس پر یوکرین میں جنگی جرائم
مارچ
فلسطین کے پاس سنہرا موقع
?️ 9 اکتوبر 2023سچ خبریں:عبدالباری عطوان نے الجدید نیوز سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے اسرائیل
اکتوبر