سچ خبریں:یروشلم پوسٹ اخبار نے اپنی ایک رپورٹ میں بشار الاسد کے متحدہ عرب امارات کے دورے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ عمل ریاض اور تہران کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے بعد مزید تیز ہوا ہے۔
اس صہیونی میڈیا کے مطابق بشار الاسد نے گزشتہ سال مارچ میں متحدہ عرب امارات کا دورہ کرکے سفارتی کامیابی کے ایک نئے باب کا آغاز کیا اس حقیقت کے باوجود کہ متحدہ عرب امارات ابراہیمی معاہدوں کے شراکت داروں میں سے ایک ہے اور شام کے تل ابیب کے ساتھ کوئی تعلقات نہیں ہیں۔ .
یروشلم پوسٹ کے مطابق یہ بات بالکل واضح ہے کہ شامی حکومت کا خیال ہے کہ وہ خطے میں اپنے سابقہ کردار کی طرف واپسی کے راستے پر ہے۔
اس مضمون کے ایک اور حصے میں کہا گیا ہے کہ بشار الاسد کے خلیج فارس کے علاقے کے تین دورے بشمول ان کا عمان کا دورہ، ظاہر کرتا ہے کہ شام کو یقین ہے کہ وہ اس خطے سے اپنی ضروریات پوری کر سکتا ہے، اسی طرح عبداللہ بن زاید کی میزبانی بھی اس سال ان تعلقات کی پیش رفت کو ظاہر کرتا ہے۔