سچ خبریں: ایران کی سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل کے سکریٹری علی اکبر احمدیان روس کے شہر سینٹ پیٹرزبرگ میں برکس کے رکن ممالک کے اعلیٰ سیکورٹی حکام کے اجلاس کے موقع پر چین کے وزیر خارجہ وانگ یی سے ملاقات کی۔
چینی وزیر خارجہ نے اس ملاقات میں تاکید کی کہ اسلامی جمہوریہ ایران ایک عظیم علاقائی طاقت ہے۔ ایران کے ساتھ چین کے تعلقات دوسروں سے متاثر نہیں ہوں گے اور ہم ایران کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کی حمایت کرتے ہیں۔
چین کے سینئر سفارت کار نے اس بات پر زور دیا کہ چین دونوں ممالک کے درمیان سٹریٹجک شراکت داری کے معاہدے پر عمل پیرا ہے اور اس کے علاوہ ہم تعاون کے نئے شعبوں پر غور کر رہے ہیں۔
وانگ یی نے کہا کہ بیجنگ اور تہران کو یکساں چیلنجز اور خطرات لاحق ہیں لہذا دونوں کو ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے اور کہا کہ ہمیں ایران، روس اور چین کے خلاف امریکہ کی کوششوں کو ناکام بنانا چاہیے۔
نئی حکومت میں بیجنگ-تہران تعلقات کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نقل و حمل کی راہداریوں کے فریم ورک کے اندر تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے تیار ہیں۔
اس ملاقات میں سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل کے سکریٹری نے مسعود پزشکیان کی سربراہی میں 14ویں حکومت کے آغاز کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی نئی حکومت کی بھی چین کے بارے میں ایک مستحکم پالیسی ہے اور وہ ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔
احمدیان نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور چین کے درمیان طویل مدتی تعاون کی دستاویز پر عمل درآمد کو آسان بنانا اور اس میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا ایجنڈے میں شامل ہے۔
اعلی ایرانی عہدیدار نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ایران اور چین کے درمیان دوطرفہ اور کثیرالجہتی تعاون علاقائی اور بین الاقوامی امن و استحکام کو مضبوط بنانے میں مدد کرے گا۔