سچ خبریںامریکی مسلح افواج کے سربراہ نے ایران اور دیگر تین ممالک کو واشنگٹن انتظامیہ کے خلاف مسلسل خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے پاس ایسی فوج ہونی چاہیے جو اس خطرے کو روکنے کی صلاحیت رکھتی ہو۔
فرنٹیئر پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق امریکی مسلح افواج کے سربراہ مارک ملی نے وائٹ ہاؤس کی آرمڈ سروسز کمیٹی میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ بڑھتے ہوئے عدم استحکام کی دنیا میں داخل ہو رہا ہے جس کی وجہ سے سپر پاورز کے درمیان سنگین تنازعات کے عروج پر پہنچنےکا امکان ہے۔
انہوں نے جزوی طور پر تائیوان کے مسئلے اور چینی فوج کی جدید کاری کا ذکر کرتے ہوئے مزید کہا کہ یوکرین پر روس کے حملے نے دنیا میں موجود خطرات کو بے نقاب کیا ہے، مارک ملی نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ واشنگٹن شمالی کوریا، ایران اور بین الاقوامی دہشت گردی کے خطرات کو مسلسل خطرات کے طور پر دیکھتا ہے اور یہ کہ آج کی دنیا میں امریکہ کا کردار سیاسی اور اقتصادی آزادی کے لیے لڑنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب ہم افواج کی تشکیل کو دیکھتے ہیں تو سب سے پہلی چیز جو ذہن میں آتی ہے وہ یہ ہے کہ چین، روس، شمالی کوریا اور ایران سے اٹھنے والے چیلنجز اور متشدد انتہا پسند تنظیموں سے لاحق خطرات موجودہ خطرات کے مقابلہ بہت سنگین ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اس پوزیشن میں ہونا چاہیے کہ ہم دشمنوں کو روکنے کی طاقت رکھتے ہوں اور ایسی فوج تیار کر سکیں جو ایسا کر سکے،اس کا مطلب یہ ہے کہ ہمیں روس کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک مضبوط نیٹو اور یورپ میں زیادہ موثر موجودگی کی بھی ضرورت ہے جبکہ چین سے نمٹنے کے لیے ہمیں ایشیا میں زیادہ واضح موجودگی کی ضرورت ہے۔