سچ خبریں:یمن کی وزارت خارجہ کے ایک سرکاری عہدہ دار نے جارح اتحادی ممالک اور ان کے حامیوں کی یمن میں اپنے جرائم سے بچنے کی کوششوں کا مذاق اڑایا۔
یمن کی وزارت خارجہ کے ایک سرکاری عہدہ دار نے یمنی خبر رساں ایجنسی سبا کو دیے جانے والے ایک انٹرویو میں اس بات پر زور دیا کہ سعودی اور متحدہ عرب امارات کی حکومتوں کے ساتھ ساتھ واشنگٹن، لندن اور بعض دوسرے دارالحکومتوں کے عسکری اور سیاسی رہنما ان لوگوں میں سب سے آگے ہیں جن کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ وہ سعودی عرب کو نظر میں رکھیں اوراس اتحاد کی طرف سے کی جانے والی خلاف ورزیوں اور جرائم پر جوابدہ ہونے سے اپنے آپ کو نہ بچائیں۔
ذرائع نے بتایا کہ یہ جنگی جرائم پینٹاگون، برطانوی فوج ، یورپ اور دیگر ممالک کی لیجسٹک اور انٹیلی جنس حمایت کے ساتھ ساتھ ہتھیاروں اور گولہ بارود کی ترسیل کی جوہ سےکیے جاتے ہیں جو ان ممالک میں موجود ہتھیاروں کے کارخانوں سے فراہم کیے جاتے ہیں۔
یمنی عہدہ دار نے مزید کہا کہ گائیڈڈ میزائلوں اور گولہ بارود کی بڑی مقدار کے ساتھ ساتھ امریکی اور برطانوی طیاروں کے ذریعے لائے گئے کلسٹر بموں کا استعمال شہری تنصیبات اور بنیادی ڈھانچے پر بمباری کے دوران کیا گیا جس سے ہزاروں افراد ہلاک ہوئے۔