امریکی نمائندے کا اسرائیلی جارحیت کی حمایت کرتے ہوئے سفارتی حل پر زور 

امریکی نمائندے

?️

سچ خبریں: امریکہ کے نمائندے نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں اسرائیل کے ایران پر حملے کی حمایت اور اسے جواز دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ امریکہ ایک سفارتی حل چاہتا ہے اور ایران کو اس وقت مذاکرات کی طرف آنا چاہیے۔
میک کوی پائٹ، امریکہ کے بین الاقوامی تنظیموں کے امور کے دفتر کے ایک اعلیٰ عہدیدار، نے جمعہ کی شام مقامی وقت کے مطابق اسرائیل کے ایران پر حملوں کے حوالے سے ہونے والے ہنگامی اجلاس میں الزام لگایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے اپنے قیام کے بعد سے بارہا اسرائیل کو تباہ کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے، اسرائیلی شہریوں پر بلاوجہ براہ راست اور پراکسی حملے کیے ہیں، اور خطے میں دہشت گردی، عدم استحکام اور انسانی المیے پھیلائے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب ایران اسرائیل کے شہری علاقوں بشمول تل ابیب پر میزائل داغ رہا ہے۔ انہوں نے واشنگٹن کے گستاخانہ بیانات دہراتے ہوئے کہا کہ جیسا کہ صدر ٹرمپ نے بارہا کہا ہے، اس خطرناک حکومت کو کبھی بھی جوہری ہتھیار رکھنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
امریکی سفارتکار نے دعویٰ کیا کہ اسرائیل نے ہمیں بتایا کہ یہ کارروائی خود دفاع کے لیے ضروری تھی۔ ہر آزاد ملک کو خود دفاع کا حق حاصل ہے اور اسرائیل بھی اس سے مستثنیٰ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کو حملوں سے پہلے ہی اطلاع تھی، لیکن امریکہ نے ان حملوں میں کوئی فوجی مداخلت نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ ہماری اولین ترجیح خطے میں امریکی شہریوں، اہلکاروں اور فوجیوں کی حفاظت ہے۔ جیسا کہ امریکی وزیر خارجہ نے کہا، ایران کو امریکہ کے مفادات یا اہلکاروں کو نشانہ نہیں بنانا چاہیے۔ انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ کوئی بھی حکومت، پراکسی گروپ یا آزاد اداکار امریکی شہریوں، فوجی اڈوں یا دیگر امریکی انفراسٹرکچر کو نشانہ نہیں بنا سکتا۔ ایسا کرنے کے ایران کے لیے سنگین نتائج ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ امریکی عوام کے وسیع مینڈیٹ کے ساتھ منتخب ہوئے ہیں: امن کو فروغ دینا اور ماضی کی حکومتوں کی غلطیوں کو دہرانے سے روکنا جو لامتناہی جنگوں کا سبب بنیں۔ ہم ایک محفوظ امن چاہتے ہیں۔ جیسا کہ صدر ٹرمپ نے کہا، تشدد ختم ہونا چاہیے اور ایران کو ایک ایسے معاہدے پر پہنچنا چاہیے جس کے بعد ’نہ موت ہو، نہ تباہی‘۔
انہوں نے واشنگٹن کے موقف کو دہراتے ہوئے کہا کہ امریکہ ایک سفارتی حل چاہتا ہے جو یقینی بنائے کہ ایران کبھی بھی جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرے گا یا مشرق وسطیٰ کے استحکام کے لیے خطرہ نہیں بنے گا۔ اسرائیل کی جانب سے واشنگٹن کی حمایت سے ایران پر حملے کے باوجود، انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی قیادت کے لیے اس وقت مذاکرات کی میز پر آنا دانشمندی ہوگی۔
آئی آر این اے کے مطابق، 23 خرداد 1404 کو صہیونی حکومت کے ایران کے دارالحکومت اور کئی دیگر شہروں پر دہشت گردانہ حملے کے بعد متعدد فوجی کمانڈروں، سائنسدانوں اور عام شہریوں کو شہید کر دیا گیا۔ اس ظالمانہ حملے کے جواب میں ایران کے سپریم لیڈر نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ صہیونی حکومت کو سخت سزا کا انتظار کرنا چاہیے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کا طاقتور ہاتھ اسے خدا کی مدد سے چھوڑے گا نہیں۔

مشہور خبریں۔

کیا ٹرمپ کا کینیڈا، پاناما کینال اور گرین لینڈ کے بارے میں ملکیتی نظریہ واقعی سنجیدہ ہے؟

?️ 28 دسمبر 2024سچ خبریں:امریکی میڈیا رپورٹس اور ٹرمپ کے قریبی افراد کے بیانات سے

اسٹیٹ بینک سے آئی پی پیز کی اوور انوائسنگ کی تفصیلات طلب

?️ 23 ستمبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اقتصادی امور نے

عالمی ادارے نے بھارت کو غیر جمہوری ملک قرار دے دیا

?️ 12 مارچ 2021سویڈن (سچ خبریں) جب سے بھارت میں ہندو انتہاپسند جماعت بی جے

آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کی ہڑتال کے سبب پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ

?️ 19 اکتوبر 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) قیمتوں میں غیر معمولی اضافے کے پیش نظر گزشتہ

صیہونیوں کی آرزؤ ڈراؤنے خواب میں تبدیل

?️ 20 فروری 2022سچ خبریں:اسرائیل اور امریکہ کا خواب ہے کہ قاہرہ اور تل ابیب

مغرب کے یوکرین میں ناکام ہو نے کی وجوہات

?️ 11 ستمبر 2023سچ خبریں:امریکی ایوان نمائندگان کی رکن مارجوری ٹیلر گرین نے خبردار کیا

صدر نے جسٹس مسرت ہلالی کی بطور چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ تعیناتی کی منظوری دے دی

?️ 8 مئی 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے جسٹس مسرت ہلالی

آنکارا میں روسی اور یوکرائنی وفود کے ارکان کے درمیان جسمانی تصادم

?️ 6 مئی 2023سچ خبریں:آنکارا اجلاس میں یوکرائنی وفد کے ایک رکن کی روسی نمائندے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے