سچ خبریں: امریکی وزیر خارجہ پیر کی شب صہیونی حکام سے ملاقات کے لیے مقبوضہ علاقوں پہنچے۔
امریکی وزیر خارجہ پیر کی شام تل ابیب کے بین گورین ہوائی اڈے پر پہنچے اور غزہ جنگ کے بارے میں صیہونی حکام سے ملاقات اور بات چیت کرنے والے ہیں۔
اسکائی نیوز کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن ریاض سے روانہ ہونے کے بعد اسرائیل پہنچ گئے،بلنکن بنیامین نیتن یاہو سے ملاقات کے علاوہ اس حکومت کے دیگر عہدیداروں سے بھی ملاقات کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی حکام کو امریکہ سے زیادہ اسرائیل کو بچانے کی فکر
اس حوالے سے امریکی وزیر خارجہ نے اسرائیل پہنچنے پر ایک بار پھر واشنگٹن کی اسرائیل کی حمایت پر زور دیا، اس سفر کے دوران بلنکن فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس سے بھی ملاقات کریں گے۔
اسکائی نیوز کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن غزہ کی پٹی میں شہریوں کی تباہ کن انسانی صورتحال کو کم کرنے کے مقصد سے مقبوضہ علاقوں کے لیے روانہ ہونے کے اگلے ہی روز اسرائیلی حکام سے مشکل مذاکرات کرنے جا رہے ہیں۔
امریکی میگزین Axios نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی حکام جو منگل کو بلنکن سے ملاقات کریں گے انہیں آگاہ کریں گے کہ اگر حماس مزید اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرنے پر راضی نہیں ہوتی ہے تو اسرائیل فلسطینیوں کو شمالی غزہ واپس جانے کی اجازت نہیں دے گا۔
امریکی اخبار نے اسرائیلی حکام کے حوالے سے کہا کہ اسرائیل شمالی غزہ میں فلسطینیوں کی واپسی کے خلاف نہیں ہے اور امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات کے دوران ہم اس بات پر زور دیں گے کہ ایسی کارروائی فلسطینیوں کی واپسی قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کا حصہ ہونی چاہیے۔
ممتاز امریکی ذریعے نے وضاحت کی کہ ایک اسرائیلی اہلکار نے کہا کہ اسرائیلی مذاکرات کاروں کا خیال ہے کہ شمالی غزہ میں فلسطینیوں کی واپسی ایک بڑا دباؤ ہے جسے اسرائیل ترک نہیں کرنا چاہتا اور قیدیوں کی واپسی کے لیے تبادلے کے معاہدے کو حاصل کرنے کی کوشش کرے گا۔
مزید پڑھیں: امریکی حکام اسرائیل کے حملوں کا حصہ
منگل کے روز، بلنکن کی اسرائیلی حکام سے ملاقات متوقع ہے، جن میں نیتن یاہو، اسرائیلی وزیر خارجہ کاٹز، وزیر دفاع یواف گیلنٹ اور کابینہ کے رکن بینی گینٹز اور جنگی کونسل کے ارکان شامل ہیں۔
اس سے قبل امریکی وزارت خارجہ نے اعلان کیا تھا کہ انتھونی بلنکن 19 سے 21 اکتوبر کے درمیان اسرائیل اور اردن کا دورہ کریں گے اور ان ممالک کے اعلیٰ حکام سے بات چیت کریں گے۔