سچ خبریں:امریکی فوج شام میں داعش کی حمایت کرتے ہوئے اس دہشت گرد تنظیم کو لاجسٹک اور انٹیلی جنس مدد فراہم کر رہی ہے۔
لبنان کے الاخبار اخبار نے اپنے ایک کالم میں لکھاہے کہ شام میں امریکہ کے ہاتھوں داعش کی لاجسٹک امداد اور انٹیلی جنس تعاون سے ظاہر ہوتا ہے کہ واشنگٹن شام میں داعش کے دوبارہ سر اٹھانے کی حمایت کرتا ہے۔
دریں اثنا داعش دہشت گرد گروہ سے وابستہ ایک گروپ کے ساتھ تجارتی تعلقات قائم کر رہا ہے جسے "مغاویر الثورہ آرمی” کہا جاتا ہے، قابل ذکر ہے کہ "معاویر الثورہ آرمی” نامی مسلح گروہ امریکی افواج کا وفادار اور امریکی افواج کے ماتحت ہے۔
شامی فضائیہ کچھ عرصے سے الرقہ صوبے کے جنوبی مضافات میں الرصافہ قصبے کے درمیان کے علاقے اور جبل البشری کے شمالی علاقے کے ان علاقوں میں شدید آپریشن کر رہی ہے جہاں داعش کی فورسز سرگرم ہیں،ان علاقوں میں داعش شامی فوج کے ٹھکانوں اور دیگر مقامات پر حملہ کرتی ہے جہاں چرواہے اپنے مویشیوں کے ساتھ رفت و آمد کرتے ہیں، جس کا مقصد خوراک اور گولہ بارود فراہم کرنا ہے۔
الاخبار کے فیلڈ ذرائع کے مطابق داعش البادیہ کے علاقے جو الرقہ، دیر الزور، حمص اور حما کے صوبوں کو ملاتا ہے، میں اپنی کاروائیوں میں "گوریلا جنگی طریقوں” پر انحصار کرتی ہے،بلاشبہ اس قسم کی جنگ میں ان کی سنجیدگی کے باوجود، خطے کا کنٹرول نقشہ بدلنا مشکل ہے۔
داعش نے علاقے میں اپنی افواج کو تعینات کر رکھا ہے جس کی وجہ سے ان کا سراغ لگانا مشکل ہو گیا ہے، داعش دو اہم قسم کے حملوں پر انحصار کرتی ہے خاص طور پر حمص کے مشرقی مضافات کے قریب دیر الزور کے جنوبی علاقوں میں ان کی دوہری تفریق والی کاریں اور موٹر سائیکلیں چلتی ہیں، دوسری قسم کے حملے 10 سے زیادہ افراد کے چھوٹے گروپوں کی صورت میں کیے جاتے ہیں ہیںجو بھاگنے سے پہلے طویل فاصلے تک گولی مارتے ہیں اور البادایہ کی خاص جغرافیائی نوعیت کا فائدہ اٹھاتے ہیں جس میں بہت سی وادیاں اور پرانی سڑکیں شامل ہیں۔