سچ خبریں: بلومبرگ کے مطابق، ویٹول گروپ، دنیا کا سب سے بڑا آزاد خام تیل کا تجارتی گروپ،امریکی وسط مدتی انتخابات کے قریب آنے اور تیل کی قیمتوں کو کم کرنے کی ضرورت کے ساتھ، واشنگٹن 2015 کے جوہری معاہدے کو بحال کیے بغیر مزید ایرانی تیل کی مارکیٹ میں داخل ہونے پر آنکھیں بند کر لے گا۔
یہ ریمارکس ان دعوؤں کے درمیان سامنے آئے ہیں کہ امریکہ اور ایران کے درمیان مذاکرات تعطل کا شکار ہیں لیکن تہران اس کے باوجود عالمی منڈیوں میں واپسی کی تیاری کر رہا ہے۔
یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل نے ہفتے کے روز ٹویٹ کیا کہ ایک معاہدے تک پہنچنے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں واپسی کے امکانات کم ہو رہے ہیں۔
سعودی عرب کی جانب سے تیل کی قیمتوں میں اضافے کے بعد تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، جو کہ بڑھتی ہوئی طلب کی علامت ہے۔
امریکی خام تیل تین ماہ کی بلند ترین سطح کو چھونے کے بعد تقریباً 120 ڈالر فی بیرل پر ٹریڈ ہوا۔
سعودی عرب نے جولائی میں ایشیا میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ کیا۔
ایران نے پابندیوں کے باوجود اس سال تیل کی برآمدات میں اضافہ کیا ہے۔ اگر کوئی نیا معاہدہ طے پا جاتا ہے تو ایران کی تیل کی برآمدات 500,000 سے بڑھ کر 10 لاکھ بیرل یومیہ ہو جائیں گی۔
کل باخبر ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ اطالوی کمپنی Eni اور ہسپانوی کمپنی Repsol کو وینزویلا کا تیل یورپ برآمد کرنے کی اجازت مل گئی ہے۔