امریکہ کب تک پابندیاں لگاتا رہےگا؟

امریکہ

?️

سچ خبریں:پیر کے روز ایک امریکی میگزین نے اپنے تجزیے میں واشنگٹن حکومت کی جانب سے دوسرے ممالک کے خلاف پابندیوں کے حد سے زیادہ اقدام کو تنقید کا نشانہ بنایا

اس وقت دنیا کی معیشت کا پانچواں حصہ کسی نہ کسی طرح امریکی پابندیوں کی زد میں ہے، اس نے کہا کہ اس طرز عمل کے جاری رہنے سے امریکہ کی سیاسی اور اقتصادی طاقت میں کمی آئے گی۔

فارن پالیسی میگزین نے امریکہ کی پابندیوں سے محبت اس ملک کو کم کر دے گی کے عنوان سے ایک نوٹ میں کہا کہ آمرانہ ممالک کو سزا دینے کے لیے بنائے گئے اقدامات اس مغربی نظام کو تباہ کر رہے ہیں جسے ان پابندیوں کو برقرار رکھنا تھا۔

چتھم ہاؤس تھنک ٹینک کے سینئر تجزیہ کار کرسٹوفر سباتینی کے لکھے گئے اس مضمون میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ دو دہائیوں میں پابندیاں امریکہ کی قیادت میں مغربی حکومتوں کی خارجہ پالیسی کا اہم ہتھیار بن چکی ہیں۔

مصنف نے یوکرین پر روس کے حملے کی وجہ سے چینی کمپنیوں پر لگائی گئی نئی پابندیوں کی تشریح اس طرح کی ہے کہ یہ دونوں عالمی طاقتیں برے لوگوں کے کلب کی فہرست میں شامل ہیں، اس کے ساتھ ساتھ میانمار، کیوبا، ایران، شمالی کوریا، شام اور وینزویلا بھی امریکہ کے نقطہ نظر سے ہیں۔

کولمبیا یونیورسٹی میں دستیاب ڈیٹا بیس کے اعدادوشمار کے مطابق کل 6 ممالک – کیوبا، ایران، شمالی کوریا، روس، شام اور وینزویلا – امریکہ کی جامع پابندیوں کی زد میں ہیں، جس کا مطلب ہے کہ ان ممالک میں اداروں اور افراد کے ساتھ زیادہ تر تجارتی اور مالیاتی لین دین امریکہ کے قوانین کے مطابق ممنوع ہے۔

افغانستان، بیلاروس، جمہوری جمہوریہ کانگو، ایتھوپیا، عراق، لبنان، لیبیا، مالی، نکاراگوا، سوڈان اور یمن سمیت سترہ دیگر ممالک اہدافی پابندیوں کے تابع ہیں، جس کا مطلب ہے کہ کمپنیوں، افراد اور بعض اوقات ان کی حکومتوں کے ساتھ مالی اور کاروباری تعلقات امریکی قانون کے تحت ممنوع ہیں۔

اس کے علاوہ، پرنسٹن یونیورسٹی کے ڈیٹا بیس کے اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ چین، اریٹیریا، ہیٹی اور سری لنکا سمیت 7 دیگر ممالک برآمدی پابندیوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ امریکہ نے ایل سلواڈور، گوئٹے مالا یا پیراگوئے جیسے ممالک میں افراد اور کمپنیوں پر جو ٹارگٹڈ پابندیاں عائد کی ہیں یا ہانگ کانگ، بلقان، یا یوکرین کے کریمیا، ڈونیٹسک یا لوہانسک کے علاقوں پر عائد پابندیاں اس طویل فہرست میں شامل نہیں ہیں۔

مشہور خبریں۔

اردغان کو ہٹانا آسان کیوں نہیں؟

?️ 16 جنوری 2022سچ خبریں:  ان دنوں ترکی میں اردغان کی اپوزیشن جماعتوں کے رہنما

جی میل کا نیا لے آؤٹ پیش کرنے کا اعلان

?️ 3 فروری 2022نیویارک(سچ خبریں)دنیا کی مقبول ترین ای میل سروس جی میل نے صارفین

خلیفہ حفتر کا ہوئی جہاز صیہونی ہوائی اڈے پر

?️ 16 جنوری 2022سچ خبریں:صیہونی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ لیبیا کی خانہ جنگی

فلموں میں ڈانس نہیں کر سکتا، فواد خان

?️ 15 اپریل 2023کراچی: (سچ خبریں) جلد ہی ریلیز ہونے والی کامیڈی ایکشن فلم ’منی

’لازوال عشق‘ فحاشی کو فروغ دے رہا ہے، اس کے پیچھے خطرناک سوچ اور ایجنڈا کارفرما ہے، زاہد احمد

?️ 2 نومبر 2025کراچی: (سچ خبریں) اداکار زاہد احمد نے ریئلٹی شو ’لازوال عشق‘ پر

اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکومت کو ٹیکس نان فائلرز کی موبائل سمز بلاک کرنے سے روک دیا

?️ 14 مئی 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکومت کے نان ٹیکس

فلسطین میں ہونے والے انتخابات میں حماس کی کامیابی کا امکان، امریکا اور اسرائیل میں شدید کھلبلی مچ گئی

?️ 13 اپریل 2021مقبوضہ بیت المقدس (سچ خبریں) فلسطین میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں

حکومت کا 2002 سے توشہ خانہ تحائف خریدنے والوں کا ریکارڈ ویب سائٹ پر ڈالنے کا فیصلہ

?️ 23 فروری 2023لاہور:(سچ خبریں) وفاقی حکومت نے لاہور ہائی کورٹ میں 1947 سے اب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے