سچ خبریں: شامی سلامتی کے امور کے تجزیہ کار نے شام اور عراق میں نئی دہشت گرد تنظیمیں بنانے کے امریکی منصوبے کے خلاف خبردار کیا۔
المعلومہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شام میں قومی سلامتی کے امور کے تجزیہ کار سعید فارس السعید نے تاکید کی ہے کہ امریکی انٹیلی جنس سروس عرب ممالک کے شہریوں کو استعمال کرتے ہوئے نئی دہشت گرد تنظیمیں تشکیل دینے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ شام اور عراق میں داعش پر کیوں اعتماد کر رہا ہے؟
انہوں نے مزید کہا کہ یہ عناصر دہشت گردی کے ریکارڈ رکھتے ہیں اور داعش کے لیڈروں اور ارکان سے وابستہ ہیں نیز تکفیری دہشت گردانہ خیالات رکھتے ہیں۔
فارس السعید نے کہا کہ یہ امریکی منصوبہ عراق اور شام کی قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ واشنگٹن عراق اور شام کی سلامتی کو غیر مستحکم اور نازک بنانے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ وہ ان دونوں ممالک میں آسانی سے دراندازی کر سکے۔
اس سے قبل عراق کے صوبہ الانبار کے متعدد شیوخ اور عمائدین نے امریکی منصوبوں کے مطابق شام کے الحول کیمپ سے داعش دہشت گرد گروہ کے خاندانوں کے قافلے کو اس صوبے میں منتقل کرنے کے خطرناک نتائج سے خبردار کیا تھا۔
صوبہ الانبار کے ممتاز شیخوں میں سے ایک شیخ عبدالرزاق الدلیمی نے کہا کہ الحول کیمپ کے اندر موجود کچھ باخبر لوگوں نے انکشاف کیا ہے کہ جلد ہی داعش کے دہشت گرد رہنماؤں کے خاندانوں کے 300 افراد کو عراق کے مغربی صوبہ انبار کے کچھ حصوں میں منتقل کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: شام اور عراق میں امریکہ کی حالت زار؛پنٹاگون کی زبانی
اس منتقلی کو مشکوک سمجھتے ہوئے انہوں نے خبردار کیا کہ عراق میں داعش دہشت گردوں کے خاندانوں کی واپسی اور اس صوبے کی خواتین کے ساتھ ان کا رابطہ داعش دہشت گرد گروہ سے آزاد کرائے گئے علاقوں کی سلامتی اور استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہے۔