امریکہ شام میں کیا دہشتگردیاں کر رہا ہے؛روس کی زبانی

امریکہ

سچ خبریں:روسی صدر کے خصوصی نمائندے نے کہا کہ ماسکو کے پاس ایسی معلومات ہیں جو اس بات کی نشاندہی کرتی ہیں کہ امریکہ شام میں اپنی فوجی قوتوں کو مضبوط کر رہا ہے۔

شامی امور میں روسی صدر کے خصوصی ایلچی الیگزینڈر لاورینتیف نے اسپوٹنک نیوز ایجنسی کو بتایا کہ شام، ترکی اور ایران نے انقرہ اور دمشق کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے ماسکو کے پیش کردہ روڈ میپ کے تصور سے اتفاق کیا ہے۔

اس سلسلے میں انہوں نے وضاحت کی کہ تمام جماعتوں نے تعلقات کو معمول پر لانے کے عمل کو آگے بڑھانے کے لیے روڈ میپ کے تصور سے اتفاق کیا نیز اپنے خیالات اور تجاویز بھی پیش کی ہیں جنہیں ترتیب دینے اور مربوط کرنے کی ضرورت ہے جس میں کچھ وقت لگے گا۔

مزید پڑھیں:شام میں امریکہ کے اشتعال انگیز اقدامات پر روس کا احتجاج

اس اعلیٰ روسی اہلکار نے مزید کہا کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ یہ عمل آگے بڑھے اور آگے بڑھے،اس میں زیادہ دیر نہیں کی جا سکتی اس لیے کہ سب نے اس پر اتفاق کیا ہے۔

ان کے بقول ماسکو نے شام اور ترکی کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے روڈ میپ کا مسودہ ان دونوں ممالک کو پہنچا دیا ہے یہ بتاتے ہوئے کہ اس مسودے میں ترمیم کی جا سکتی ہے، انہوں نے وضاحت کی کہ مئی میں ہونے والے چاروں ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے بعد روسی فریق نے مسودے کی تیاری کا بیڑا اٹھایا، یہ مسودہ تیار ہے اور ترکی، شام اور ایران متعلقہ فریقوں کو فراہم کر دیا گیا ہے۔

یہ بھی:شام میں امریکہ کو ایک اور جھٹکا،اس بار قدرت کی طرف سے

لاورینتیف نے کہا کہ ہمارے پاس معلومات موجود ہیں کہ امریکہ شمال مشرقی شام کے ساتھ ساتھ التنف میں بھی اپنی فوجی قوتوں کو مضبوط کر رہا ہے، جس پر طویل عرصے سے ان [امریکیوں] کا غیر قانونی قبضہ ہے، اس روسی سفارت کار کے مطابق اس کی وجہ شام میں حالات کو مزید غیر مستحکم کرنے کی کوشش ہو سکتی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے